اسرائیلی وزیر توانائی اسرائیل کاٹز نے کہا کہ غزہ کا محاصرہ اس وقت تک ختم نہیں کیا جائے گا، جب تک اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا جاتا۔
اسرائیل کی غزہ پر زمینی حملے کی تیاری آخری مراحل میں داخل ہوگئی ہے، غزہ کا محاصرہ جاری ہے اور سرحد پر تین لاکھ سے زیادہ صہیونی فوجی پہنچا دیے گئے ہیں۔
اسرائیل نے غزہ کے لیے ایندھن اور کھانے پینے کی اشیا کی فراہمی بند کر رکھی ہے، جبکہ غزہ میں انسانی المیہ رونما ہونے کا خدشہ ہے۔
اسرائیل کاٹز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ اغوا کاروں کی رہائی تک بجلی کا سوئچ آن نہیں کیا جائے گا، کوئی واٹر ہائیڈرنٹ نہیں کھولا جائے گا اور نہ ہی کوئی ایندھن کا ٹرک داخل ہوگا۔
اسرائیلی حملوں میں ممنوعہ سفید فاسفورس کا بھی استعمال کیا جارہا ہے، خان یونس میں پناہ گزین کیمپ پر گولہ باری میں سات فلسطینی شہید ہوگئے۔
اب تک شہداء کی تعداد 1200 سے بڑھ گئی، پانچ ہزار سے زائد زخمی ہیں ، جبکہ اسرائیل میں ہلاکتیں 1200ہوگئیں، مجموعی تعداد 2400 تک پہنچ گئی ہے۔
غزہ پٹی میں اب تک 2 ہزار500 سے زائد مکانات مکمل تباہ ہوچکے ہیں، جبکہ اسرائیلی بمباری سے 22 ہزار 800 سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔
حماس کے حملے میں تھائی لینڈ کے21 ، امریکا کے22 ہلاک ہوئے، جبکہ غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں اقوام متحدہ کے 9 اہلکار جان کی بازی ہار گئے۔
دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن اسرائیل سے اظہار یکجہتی کے لیے اسرائیل پہنچ گئے ہیں۔
فلسطینی حکام کے مطابق امریکی وزیر خارجہ فلسطینی صدر محمود عباس سے بھی ملاقات کریں گے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس جمعے کو ہونے جارہا ہے، جس میں اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازع پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
برازیل کی وزارت خارجی کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدر کی حیثیت سے برازیل نے غزہ کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اجلاس طلب کیا ہے۔