فلسطین کے محصور علاقے غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری چھٹے روز بھی جاری ہے، گزشتہ روز مزید 51 فلسطینی شہید ہو گئے، جس سے شہیدوں کی مجموعی تعداد 1200 ہو گئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق صہیونی فورسز نے غزہ کا مکمل محاصرہ کیا ہوا ہے، بجلی و پانی بند ہونے سے زندگی مشکل ہو گئی ہے، جب کہ اسرائیلی بمباری سے اب تک 1200 فلسطینی شہید، 6 ہزار زخمی، اور اقوام متحدہ کے مطابق 3 لاکھ 38 ہزار فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔
دوسری طرف حماس کے جانبازوں کے حملوں میں 180 فوجیوں سمیت 1300 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں، اور 2,800 اسرائیلی زخمی ہوئے، امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل میں 22 امریکی شہری بھی ہلاک ہو گئے ہیں۔ حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے افراد میں امریکی شہری بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی عبرانی اخبار ہارتز کے مطابق اسرائیلی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) کے ترجمان نے جمعرات کی صبح کہا کہ فضائیہ نے رات بھر غزہ میں حماس کے کمانڈو یونٹ سے تعلق رکھنے والے ہیڈکوارٹرز پر حملہ کیا اور ان حملوں میں تنظیم کی بحری فورس کا ایک سینئر رکن محمد ابو شاملہ مارا گیا۔
اسرائیلی فورسز کا دعویٰ ہے کہ فضائی حملوں میں حماس کی کمانڈو فورس کے ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا گیا، تاہم فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ الجزیرہ کے نمائندے نے غزہ سے رپورٹ کیا کہ گزشتہ رات دو گھنٹے کے اندر غزہ کی پٹی میں آئی ڈی ایف کے حملوں میں 33 فلسطینی شہپید ہوئے، لڑاکا طیاروں نے کئی علاقوں میں گھروں کو نشانہ بنایا، اور سول ڈیفنس گروپوں نے جاں بحق افراد کی لاشیں نکالیں۔ نمائندے کے مطابق جب سے بمباری شروع ہوئی ہے، غزہ کی پٹی کے 6 محلے پوری طرح ختم ہو چکے ہیں۔