30

’مخالف قید میں ہو اور میں جلسے کروں، مزا نہیں آئے گا‘ ، فضل الرحمان

سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ میرے ہاتھ کھلے ہیں تو میرے مخالف کے بھی ہاتھ کھلے ہونے چاہئیں، چاہتا ہوں ہر سیاستدان جیل سے باہر ہو۔

پشاور میں سوشل میڈیا کنونشن شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ’مخالف قید میں ہو اور میں جلسے کروں، مزا نہیں آئے گا‘۔ لوگ اقتدار اور مفادات کی جنگ لڑتے ہیں۔ اللہ کرے نوازشریف جلد صحتیاب ہو کر وطن واپس آئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بھی اسٹیبلشمنٹ سے اختلاف تھا لیکن قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش نہیں کی، حدود میں رہ کر بھر پور احتجاجی مظاہرے کیے لیکن ہم نے ریاستی ادروں پر حملے نہیں کیے۔

جے یو آئی ایف کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ ملک کو داخلی و خارجی مشکلات کا سامنا ہے، معاملات وقت کے ساتھ گھمبیر ہوتے جارہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ کچھ حقائق ہمیں تسلیم کرنا چاہئیں، غور کرنا ہوگا ہماری مشکلات کیا ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اسرائیل، امریکا اور اس کے پاکستان میں سہولتکاروں کو شکست دی۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ قوم کی ناراضگی بڑھ رہی ہے معیشت ڈوب رہی ہے، پی ٹی آئی کی حکومت میں صوبائی سطح پر ملک کے خلاف بغاوت شروع ہونے کا خطرہ تھا۔ ہم نے تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر ان کی حکومت کا دھڑن تختہ کیا، ہمیں پتہ تھا کہ معیشت ڈوب گئی ہے، معیشت اٹھانا کسی کے بس کی بات نہیں، اب تک معیشت کا برا حال ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہمارے پڑوس میں جی 20 اجلاس ہوا پاکستان اس میں شریک نہیں تھا، ملک اب دلدل بن چکا ہے، ہمارے صوبے میں مہنگائی کے علاوہ بدامنی عروج پر ہے، روزانہ کے حساب سے قتل وغارت گری جاری ہے، جے یو آئی پر حملے کس کے اشارے پر ہورہے ہیں، 20 علماء کو کیوں قتل کیا گیا، جہاں اتنا زیادہ خون بہے وہاں پر اطمینان کہاں سے آئے گا۔