39

’عمران خان کو گالی دی تھی، مجھے دیتے تو شاید کنٹرول کرلیتا‘

پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر افنان اللہ اور عمران خان کے وکیل شیرافضل مروت کے درمیان ٹی وی پر لائیو پروگرام کےدوران ہونے والی ہاتھاپائی کی خبرسوشل میڈیا پر وائرل ہے۔

جاوید چوہدری کے پروگرام ’کل تک‘ میں شریک پی ٹی آئی چیئرمین کے وکیل نے لیگی سینیٹر کو تھپڑ رسید کیا جس کے بعد جوابی کارروائی میں افنان اللہ نے شیر افضل مروت کو دھکا دے کر زمین پر گرانے کے بعد لاتیں رسید کیں۔

پروگرام کے معاون حملے کی مداخلت کے بعد بمشکل انہیں چھڑوایا گیا۔

بعد ازاں میزبان جاوید چوہدری کی جانب سے بریک لینے کے بعد کہا گیا کہ شیر افضل مروت صاحب یہاں سے چلے گئے ہیں، وہ پی ٹی آئی کے کسی دوسرے رہنما کو فون پرلیں گے۔

سوشل میڈیا صارفین نے تبصروں میں سوالات اٹھائے کہ آخر نوبت یہاں تک پہنچی کیوں۔

جاوید چوہدری نے پروگرام سے اسٹلز شیئرکرتے ہوئے اسے افسوسناک قرار دیتے ہوئے بتایا کہ معاملے کا آغاز چند نازیبا کلمات سے ہواتھا جس کے بعد شیر اللہ مروت نے افنان اللہ پر حملہ کیا اور انہوں نے بھی اس کا جواب دیا۔

 

بعد ازاں اے آروائے کے پروگرام ’الیونتھ آور‘ میں اینکر پرسن وسیم بادامی سے ٹیلیفونگ گفتگو میں شیرافضل مروت نے تسلیم کیا کہ انہوں نےافنان اللہ کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

 

ان کا کہنا تھا کہ انہوں (افنان اللہ) نے عمران خان کو گالی دی جیسے کہ ان کے والد دیا کرتے تھے لیکن اہیں علم نہں تھاکہ میں عمران خان کا وکیل ہونے کے ستاھ ساتھ ان کا مرید بھی ہوں لہذا گالی کا جواب دیا جس انداز میں پٹھان دیتے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ افنان اللہ نے مجھے نہیں بلکہ عمران خان کو گالی دی تھی، انہیں یہودی ایجنٹ پکارا تھا۔ اگر مجھے گالی دیتے تو میں شاید پھر بھی کنٹرول کرلیتا۔