39

کامسیٹس یونیورسٹی کے ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن ختم کر دی گئی

کامسیٹس یونیورسٹی کے پینشن اکاؤنٹ میں پانچ ارب روپے کا خسارہ آنے کے بعد ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن ختم کر دی گئی، پینشن کی فراہمی کے لئے 5 اکتوبر کو صدر مملکت کی زیر صدارت یونیورسٹی انتظامیہ کا اجلاس ہوگا۔

اسلام آباد میں سینیٹر شفیق ترین کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا اجلاس ہوا، جس میں کامسیٹس یونیورسٹی کے پینشن اکاؤنٹ میں 5 ارب روپے کے خسارے کا معاملہ زیر بحث لایا گیا۔

قائمقام ریکٹر کامسیٹس یونیورسٹی نے کمیٹی کو بتایا کہ 2032 کے بعد موجودہ ملازمین بڑے پیمانے پرریٹائرڈ ہوجائیں گے، 2032 میں پینشن فنڈ کی مد میں 6.5 ارب روپے کی ضرورت ہوگی، جبکہ 9 سال بعد یونیورسٹی فنڈ میں پینشن کی مد میں 1.5 ارب خرچ ہونگے۔


یاد رہے کہ کامسیٹس یونیورسٹی میں 2250 ملازمین پینشن پر ہیں، اس وقت یونیورسٹی کے 121 پینشنرز ہیں، کامسیٹس یونیورسٹی نے ملازمین کی پینشن ختم کردی ہے۔

ملازمین کی پینشن بحالی کے لئے یونیورسٹی کی سینیٹ کا اجلاس 5 اکتوبر کو صدر مملکت کی زیر صدارت ہوگا، جس میں حکومت پاکستان سے درخواست کی جائے گی کہ پینشن کیلئے 5 ارب روپے کی رقم دیں۔

پینشن شروع کرتے وقت بورڈ آف گورنرز نے اسسمنٹ نہیں کی، چئیرمین کمیٹی نے اجلاس میں کہا کہ کامسیٹس یونیورسٹی قائمہ کمیٹی کی ہدایات پر عمل نہیں کررہی۔

کمیٹی نے ڈاکٹر اشفاق کھوسہ اور دیگر ملازمین کے ساتھ ناانصافی دور کرنے کا کہا تھا، کمیٹی نے یونیورسٹی کے فنائنشل آڈٹ اور ملازمین کے مسائل کے حل کے لیے سب کمیٹی قائم کردی، سینیٹر کامران مرتضیٰ اور سینیٹر ہمایوں مہمند کمیٹی میں شامل ہونگے۔