29

آئی ایم ایف کےغلام نہیں، زندہ قوم نے پیغام دیدیا،سراج الحق

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کےغلام نہیں،  زندہ قوم نے  پیغام دیدیا ہے۔آج ملک کے 80 لاکھ دکانداروں نے ہماری اپیل پر مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کی ہے۔

 

تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ اہل لاہور اور اہل کراچی اور اہل پشاور کا جو ایک کال پر احتجاج کیلئے نکلے،24کروڑ عوام نے آج ایک عرصہ کے بعد ظالم حکمرانوں کو زندہ قوم کا پیغام دیا ہے،عوام نے پیغام دیا ہے کہ ہم آئی ایم ایف کے غلام نہیں ہیں،آج چترال سے لے کر کراچی تک پورے ملک میں 80 لاکھ کے قریب دکانیں بند ہیں،تاجر تنظیموں نے آج بہادری کا مظاہرہ کیا ہے،تمام تاجر تنظیموں نے سازشوں کے باوجود اتحاد کا مظاہرہ کیا۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ   ملک بھر میں پرامن احتجاج جاری ہے کہیں پر کوئی تشدد نہیں کیا گیا،قرضے حکمرانوں نے لیے اور ان کے بچے عیش کر رہے ہیں،قرضوں کا بوجھ غریب عوام برداشت کرے اور بچے بھوکے سوتے ہیں،یہ پاکستان آپ کے بزرگوں نے بنایا تھا جس کا مقصد عدل و انصاف کرنا تھا،حکمرانوں نے غریب عوام کو آئی ایم ایف کے ہاتھوں بیچ دیا،وزیراعظم کہتے ہیں بجلی کی قیمت میں اتنا اضافہ نہیں ہوا کہ احتجاج کیا جائے،40ہزار کے بل میں 22ہزار بل کی لاگت اور 16 اقسام کے ٹیکسز لگا دیے گئے،16اقسام کے ٹیکس حکومت نے عوام پر مسلط کر دیے،مجھے بتائیں یہ بجل کا بل ہے یا موت کا پروانہ ہے۔

 

سراج الحق نے کہا کہ ہم اس غنڈہ گردی کو نہیں مانتے یہ قیمتوں میں اضافہ واپس لینا پڑے گا،لوگوں اندازہ کر لیں وزیراعظم کا کہنا  ہے کہ مہنگائی زیادہ نہیں ہے،انوارالحق کاکڑ کا حلف کے بعد زمین کے حقائق سے رشتہ ختم ہوچکا ہے،میں حیران ہوں کیسی میوزیکل کرسی ہے جو اس پر بیٹھتا ہے گونگا اور اندھا ہوجاتا ہے،14اگست کو پی ڈی ایم کی حکومت چلی گئی اور 15 اگست کو پٹرول کی قیمت بڑھ گئی،یہ وہی فیصلے ہیں جو گزشتہ حکومتوں نے عوام کیخلاف کیے ہیں،سابق وزیراعظم لندن چلے گئے اور ذمہ داری انوارالحق کے گلے میں ڈال گئے،آپ نگران حکومت ہیں آپ کو مہنگائی میں اضافے کا مینڈیٹ کس نے دیا ہے۔

 

سراج الحق نے مزید کہا کہ پٹرول کی قیمت میں مسلسل اضافہ عوام کے ساتھ ظلم ہے،24کروڑ عوام آئی ایم ایف کی غلامی کیلئے ہرگز تیار نہیں ہے،حکمرانوں کی جائیدادیں بیچ کر آئی ایم ایف کا قرضہ اتارا جائے،آٹے اور چینی کی قیمت 180 روپے کلو سے زیادہ بڑھ چکی ہے۔