65

توشہ خانہ فوجداری کیس:عمران خان کو 3سال قید ،5سال کیلئے نااہل قرار

سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو3  سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی ہے۔جج ہمایوں دلاور نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ عمران خان پر جھوٹے اثاثے ظاہر کرنے کا الزام ثابت ہواہے، وہ کرپٹ پریکٹس ک مرتکب ہوئے ہیں۔عدالت نے عمران خان کو فوری گرفتار کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطاب ق اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں توشہ خانہ کیس کی سماعت کے دوران جج ہمایوں دلاور نے عمران خان کو 12 بجے تک پیش ہونے کی مہلت دی تھی۔ جج نے استفسار کیا تھا کہ پیش نہیں ہوئے تو فیصلہ سُنا دیا جائے گا۔

تاہم چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نعیم پنجوتھا ضلعی کچہری پہنچ گئے جس کے بعد تھوڑی دیر بعد خواجہ حارث بھی عدالت پہنچ گئے۔

کیس کی سماعت شروع ہوئی تو خواجہ حارث نے کہا کہ کیا مجھے کچھ کہنے کی اجازت ہے؟  میں آپ کے خلاف ٹرانسفر درخواست دائرکر رہاہوں۔

عدالت کا فیصلہ
اس پر جج ہمایوں دلاور نے ریمارکس دیئے کہ توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی پر الزامات ثابت ہوتے ہیں، ان پر جھوٹے اثاثے ظاہر کرنے کا الزام ثابت ہوا، قابلِ سماعت ہونے کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔

عدالت نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو 3سال قید کی سزا سنائی اور ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کردیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہےکہ اگر عمران خان ایک لاکھ روپے جرمانہ نہیں دیں گے تو 6 ماہ مزید قید ہوگی۔

جج ہمایوں دلاور نے فیصلہ سناتے ہوئےریمارکس دیئے کہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے گرفتاری کے وارنٹ نکالے جاتے ہیں۔

اس سے قبل آج بھی توشہ خانہ فوجداری کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے کی۔چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی عدالت میں پیش نہیں ہوا۔ توشہ خانہ کیس کی سماعت کے موقع پر جوڈیشل  کمپلیکس میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں.جوڈیشل کمپلیکس کے باہر اور احاطے کے اندر پولیس اور ایف سی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے,جوڈیشل کمپلیکس کے چاروں اطراف خار دار تاریں بچھائی گئی ہیں,جج ہمایوں دلاور کے کمرہ عدالت کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے,جج ہمایوں دلاور کے کمرہ عدالت کے باہر واک تھرو گیٹ نصب کیا گیا ہے۔کمرہ عدالت کے اردگرد خار دار تاریں بچھائی گئی ہیں۔بکتر بند قیدی وین جوڈیشل کمپلیکس G11 کچہری پہنچا دی گئی ہے۔

کمرہ عدالت میں ان وکلاء اور صحافیوں کو اندر جانے کی اجازت دی گئی جن کے نام لسٹ میں موجود ہیں،جوڈیشل کمپلیکس  کے انداز کسی غیر متعلقہ شخص کو اندر جانے کی اجازت نہیں ہے۔

ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور توشہ خانہ فوجداری کیس کی سماعت کررہے ہیں۔ توشہ خانہ کی آج ہونے والی سماعت کو انتہائی اہم خیال کیا جارہا ہے کیونکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے سماعت دوبارہ کرنے کے فیصلے کے بعد آج پہلی سماعت ہورہی ہے۔سماعت شروع ہوئی تو الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز اور سعد حسن عدالت میں پیش ہوئے، تاہم چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی پیش نہیں ہوا۔ ملزم کے وکیل کی عدم موجودگی پر سماعت 9 بجے تک ملتوی کی گئی۔

وقفے کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہونے پر بھی چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی وکیل پیش نہ ہوا۔ عدالت کی جانب سے دوسری بار کیس کال کرانے کی ہدایت کی گئی۔

جج ہمایوں دلاور نے استفسار کیا کہ کچھ کہہ دیں، کوئی شعر ہی کہہ دیں۔

جس پر امجد پرویز نے شعر سنایا کہ

وہ ملا تو صدیوں کے بعد بھی، میرے لب پہ کوئی گلہ نہ تھا

اسے میری چپ نے رلا دیا جسے گفتگو میں کمال تھا

عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلاء کو 10:30 تک مہلت دے دی۔ عدالت نے کیس کی سماعت 10:30 تک ملتوی کردی۔

وقفے کے بعد سماعت  دوبارہ شروع ہوئی تو معاون وکیل نے کہا کہ خواجہ حارث احتساب عدالت میں ہی موجود ہیں ،پیش ہونے کیلئے وقت دیا جائے۔

عدالت نے استفسار نے کیا کہ کیا آپ کے پاس پاور آف اٹارنی ہے ؟

وکیل امجد پرویز بٹ نے کہا کہ ملزم کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی جائے،امجد پرویز بٹ نے استدعا کی کہ واضح کر دیں خواجہ حارث احتساب عدالت میں دلائل دے رہے ہیں۔

خالد یوسف نے کہا کہ یہ غیب کی بات ہے میں کہہ رہاہوں خواجہ حارث احتساب عدالت میں موجود ہیں۔

امجد پرویز بٹ نے کہا کہ ہمیں علم ہواہے خواجہ حارث نے احتساب عدالت میں اڑھائی بجے کا وقت لیا ہواہے۔

خالد یوسف نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم احتساب عدالت میں کیا وقت ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ملزم کو عدالت کی واضح ہدایات تھیں ساڑھے 8بجے حاضری یقینی بنائیں،میں نے کہا تھا کہ ملزم پیش نہ ہوا تو وارنٹ گرفتاری جاری کریں گے۔

جج ہمایوں دلاور نے ریمارکس دیئے کہ 12 بجے دلائل دیں ورنہ فیصلہ سنا دوں گا۔عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو آخری مہلت دیدی ۔

جج ہمایوں دلاورنے ریمارکس دیئے کہ اگر عمران خان 12بجے تک نہ آئے تو فیصلہ دیں دوں گا۔

بعدازاں عدالت نے ایک بار پھر سماعت میں 12بجے تک کا وقفہ کردیا۔ 

اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی توشہ خانہ کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے توشہ خانہ کیس سے متعلق دائر 8 اپیلوں پر فیصلہ سنا دیا ہے جس میں توشہ خانہ فوجداری کارروائی کا کیس قابل سماعت قرار دینے کا سیشن کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا گیا ہے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا ہے کہ سیشن کورٹ فریقین کو دوبارہ سن کر کیس کے قابل سماعت ہونے کا فیصلہ کرے، ٹرائل کورٹ درخواست پر فیصلہ کرتے وقت پٹیشن میں اٹھائے گئے نکات کا بھی جواب دے۔