47

بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک کی لائف لائن ہیں، خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پورے ملک سے کئی پاکستانی جاں بحق ہوئے، ملک میں روزگار نہ ہونے کی وجہ سے بچے باہر جاتے ہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک کی لائف لائن ہیں مگر پاکستان کی بجائے عمران خان کی لائف لائن اور ملک کو ترسیلات بند کرنے والوں کی مذمت کرتے ہیں۔

یونان میں کشتی حادثے کا معاملہ پارلیمنٹ تک پہنچ گیا، قومی اسمبلی میں عبد الاکبر چترالی نے جاں بحق پاکستانیوں کے لیے فاتحہ خوانی کرائی۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایوان میں سوگوران خانداروں کے ساتھ اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ یوم سوگ پر یہ پارلیمنٹ بھی دکھ میں شریک ہے، جتنا دکھ کا اظہار کیا جائے کم ہے، کئی گھرانے اجڑ گئے، یونان کی کوسٹ گارڈ نے ظلم کیا، ڈوبتے لوگوں کو نہیں بچایا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ یہ سلسلہ 70 کی دہائی میں شروع ہوا جب لوگوں نے روزگار کے لیے باہر جانا شروع کیا، لوگ مجبوری کی وجہ سے اسمگلروں کے ہتھے چڑھ جاتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں روزگار نہ ہونے کی وجہ سے بچے باہر جاتے ہیں، انسانی اسمگلنگ قومی مسئلہ ہے، ان کے خلاف سخت ایکشن ہونا چاہیئے، حکومت اور اپوزیشن کو مل کر انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے لیے کام کرنا ہوگا، ان کے تانے بانے ترکی اور لیبیا سمیت دیگر ممالک میں بھی ہیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے انسانی سمگلنگ میں ملوث لوگوں کے خلاف فوری ایکشن کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی بہت محب وطن ہیں، تمام ممبران قومی اسمبلی اپنے حلقے کے لوگوں کو ایسے لوگوں کے ہتھے چڑھنے کے خلاف تعلیم دیں۔

راجہ پرویز اشرف نے اراکین اسمبلی کو اس معاملے پر عوام میں آگاہی کی ترغیب دینے کی اپیل کردی۔

پارلیمنٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے اراکین نے کہا کہ یونان میں کشتی ڈوبنے کے واقعہ کو ہولناک سانحہ قرار دیتے ہوئے انسانی سمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔