43

وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ سندھ کا 2244 ارب روپے کا بجٹ پیش کر رہے ہیں

سندھ کابینہ نے 2 کھرب 244 ارب روپے کے آئندہ مالی سال 24-2023 بجٹ کی منظوری دے دی۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کابینہ اجلاس ہوا جس میں مالی سال 24-2023 کے لئے 2244 ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دی گئی۔

سندھ کابینہ میں نئے مالی کی بجٹ دستاویز پیش کردی گئی جس کے مطابق بجٹ 24-2023 کا کُل حجم 22 کھرب 44 ارب روپے ہے جس میں ترقیاتی بجٹ 6 کھرب 89 ارب 10کروڑ 30 لاکھ روپے کا ہوگا۔

سالانہ ترقیاتی پروگرام

بجٹ دستاویز کے مطابق بجٹ میں نئےمالی سال کے لئے1937 نئے ترقیاتی منصوبے رکھے گئے، صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام پر 3 کھرب 80 ارب روپے مختص کیئے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ وفاقی حکومت کے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروجیکٹس (پی ایس ڈی پی) پر 12 ارب 41 کروڑ 20 لاکھ مختص جب کہ وفاقی سالانہ ترقیاتی پروگرام پر 2 کھرب 66 ارب 6کروڑ 10لاکھ روپے ملیں گے۔

آئندہ مالی سال 24-2023 کے ترقیاتی بجٹ کا فوکس 2022 کی بارشوں اور سیلاب کے دوران تباہ ہونے والے بنیادی ڈھانچے کی بحالی پر رکھا گیا ہے۔

بجٹ تجاویز کی دستاویزات کے مطابق سندھ کے ترقیاتی بجٹ میں 78 ارب روپے کا اضافہ کیا گیا ہے، ترقیاتی بجٹ 332 ارب سے بڑھا کر 410 ارب روپے کردیا گیا ہے۔ ترقیاتی بجٹ میں صوبے میں جاری3,311 اسکیموں کے لیے فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔

محکمہ صحت کے ترقیاتی بجٹ کے لئے 20 ارب روپے اور اسکول ایجوکیشن کے لیے ساڑھے 16 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے جب کہ محکمہ بلدیات کا ترقیاتی بجٹ 62 ارب روپے ہوگا۔

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ

سندھ کابینہ نے گریڈ ایک سے 16 تک کے ملازمین کی تنخواہ میں 35 فیصد جب کہ 17 سے 22 گریڈ کے افسران کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافے کی منظوری بھی دے دی ہے۔

امن و امان اور ڈکیتوں سے لڑائی کیلئے بھی رقم مختص

سندھ حکومت نے بجٹ میں امن و امان پر خاص توجہ دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے امن وامان کے لئے 160 ارب روپے، ڈاکوؤں سے لڑنے کے لئے 2 ارب 79 کروڑ جدید ہتھیار خریدنے اور فرانزک لیبارٹری کے لئے 13 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی۔

بارش اور سیلاب متاثرین کیلئے 160 ارب روپے کے منصوبے

کراچی کے میگا پراجیکٹس کے لئے 12 ارب روپے، محکمہ ورکس سروس کے لئے 90 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے اور بارش و سیلاب متاثرین کے لئے 160 ارب روپے کے منصوبے بھی شامل ہیں۔

تعلیم

بجٹ دستاویز کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ کے لئے 353 ارب روپے متخص کیئے گئے، محکمہ تعلیم کا ترقیاتی بجٹ 45 ارب 33 کروڑ روپے اور تعلیم کا غیر ترقیاتی بجٹ 308 ارب روپے ہوگا جب کہ سندھ پبلک سروس کمیشن (ایس پی ایس سی) کے ذریعے 1500 لیکچرار تعینات ہوں گے۔

سندھ کے مختلف اضلاع میں 23 نئے کالجز قائم کیئےجائیں گے جن کے لئے 40 کروڑ 33 لاکھ روپے بجٹ میں مختص کیئے گئے جب کہ پبلک یونیورسٹیز کے لئے 25 ارب روپے گرانٹ اور سیلاب سے تباہ اسکولز کی تعمیر کے لئے 3 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

مراد علی شاہ کا کابینہ اجلاس سے خطاب

کابینہ اجلاس کے دوران مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت کا یہ پری بجٹ کابینہ اجلاس ہے، باقی کابینہ اجلاس معمول کے مطابق ہوتے رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے بلاول بھٹو کی رہنمائی میں عوام کی بہتر خدمت کی، حکومت کی کامیابی کا مظہر بلدیاتی انتخابات ہیں جس میں ہر ضلع سے ہم نے کامیابی حاصل کی جب کہ ہم پورے ملک سے عام انتخابات جیتیں گے۔

واضح رہے کہ وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ صوبے کا بجٹ آج دوپہر 3 بجے سندھ اسمبلی میں پیش کریں گے۔