43

الیکشن کیلئے فوج دستیاب نہیں اور پنجاب کو فوج کےحوالےکردیا،فواد چودھری

تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری کا کہنا ہے کہ الیکشن کیلئے فوج دستیاب نہیں اور آج پورا پنجاب فوج کے حوالے کردیا گیا۔

فواد چودھری نے سپریم کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں میڈیا کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں,اس وقت پاکستان کے تمام افراد پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے ہیں,اس وقت حالات پیدا کئے جا رہے ہیں,اس وقت حالات یہ ہیں کہ مارکیٹ میں ڈالر ناپید ہو چکا ہے,پرسوں سے اب تک آٹے کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے,پاکستان اس وقت بحران کی طرف بڑھ رہا ہے,اس وقت سیاسی مسائل کو مزید بڑا کیا گیا تاکہ معاشی مسائل میں اضافہ ہوا,اس وقت اس کھیل سے پاکستان کو نقصان ہو رہا ہے,فوج اور تحریک انصاف میں دراڑ نہیں ڈالی جا سکتی, عمران خان کے فالور عمران خان کی حمایت میں کھڑے ہیں۔

تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان کی فوج کے کمانڈر سے اپیل ہے کہ فوج کو اس کا حصہ نہ بننے دیں،جس طرح اس حکومت نے پنجاب میں فوج اور عوام کو آمنے سامنے کھڑا کیا اسکی مثال نہیں ملتی،کل کہا گیا کہ سکیورٹی کے لئے فوج نہیں ہے،پرامن احتجاج پاکستان عوام کا فرض ہے میں کہتا ہوں عوام گھروں سے نکلے، عمران خان کو مڈل کلاس طبقے کو حقوق دلانے کی وجہ سے گرفتار کیا گیا ہے،میں چیف جسٹس ہائی کورٹ کو کہنا چاہتا ہوں جس طرح کل ہوا آپکو بھی کسی دن آپکے چیمبر سے گرفتار کر لیا جائے گا اگر چیف جسٹس ہائی کورٹ کے احکامات کی کوئی  نہیں تو کیا ہو سکتا ہے۔

فواد چودھری نے کہا کہ سیاسی مسائل کو اور بڑا کیا گیا تا کہ معاشی مسائل اور بڑھ سکیں، عمران خان کی گرفتاری جس طرح سے کی گئی اور جس طرح سے یہ کھیل کھیلا جارہا ہے،آئی ایس پی آر  کی طرف سے جو پریس ریلیز آئی جس کی ضرورت نہیں تھی،سیاسی جماعتوں کی لڑائی کو پی ڈی ایم نے فوج اور عوام کو آمنے سامنے کھڑے کرنے کیلئے استعمال کیا،پاکستان تحریک انصاف کے فالورزمیڈل کلاس سے اپر تک ہیں،فوج کے ساتھ ہمارا گہرا تعلق ہے،پنجاب میں فوج کو طلب کر کہ حکومت نے پاکستان کے عوام اور فوج کو سامنے کھڑا کر دیا،آرٹیکل 254 فوج اور عوام کو سامنےکھڑے کرنے کی سازش ہے، عمران خان کی گرفتاری کے بعد عوام کا نکلنا لازمی عمل تھا،عمارات کو آگ لگانا پی ٹی آئی ایفورڈ ہی نہیں کر سکتی،پر امن احتجاج پاکستانی عوام کا فرض ہے،گھروں سے نکلے،پاکستان کا آئین ختم کر دیا گیا ہے،پاکستان کے لوگوں کے اوپر ذمہ داری ہے کہ اس بحران کو ختم کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں،عمران کو کل غریبوں کیلئے یونیورسٹی بنانے پر گرفتار کیا گیا ہے،اس کو اس جرم کی سزا دی گئی ہے کہ وہ غریب پاکستانیوں کے لیئے جدوجہد کرتا ہے۔

فواد چودھری نے مزید کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی سیکورٹی رینجرز کو کس نے دی،آپ نے کہا عمران خان کی گرفتاری قانونی ہے تو آئی جی اور سیکرٹری داخلہ کو کس چیز کی توہین لگائی گئی،اب اس تحریک کی قیادت عوام کے پاس ہےکیونکہ پاکستان تحریک انصاف کی لیڈر شپ کو محدود کر دیا گیا ہے،یہ ہمارا ملک ہے اور ہماری فوج ہے،سب سے زیادہ اس وقت تنخواہ دار طبقے کی کمر ٹوٹ گئی ہے،حکومت جو کر رہی ہے ایک وقت کے کھانے کے پیسے نہیں بچیں گیں۔آج انٹرنیٹ بند کیا گیا میڈیا کو بدترین سنسر کیا گیا،آئین کو سٹور کرنا ہمارا فرض ہے،چیف جسٹس کے لیئے بھی دیکھنے کانقطہ ہے کہ عدالت کو بتایا گیا کے   فوج نہیں اور اب عوام اور فوج کو سامنے کھڑا کر دیا گیا۔

سپریم کورٹ میں فواد چودھری سے صحافی نے سوال کیا کہ آپ کی گرفتاری کے امکان ہے؟فواد چودھری نے کہا کہ اسلام آباد میں ہائیکورٹ نے گرفتاری روکی ہے،مجھے تو لگتا ہے یہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو بھی گرفتار کریں گے،ہمارے دور میں کوئی غلط اقدام نہیں ہوا،نواز شریف، مریم نواز، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کا کیس اپن تھا،میں حیران ہوں 10بجے تک ہائیکورٹ میں تھا غلط خبریں چلائی گئی،کل ہم ہائیکورٹ میں تھے آج پتہ چلا ملک بھر میں جو کچھ گزشتہ روز ہوا۔