27

توہین پارلیمنٹ کے مرتکب شخص کیلئے 6 ماہ قید کی سزا تجویز

قومی اسمبلی نے توہین پارلیمنٹ بل مزید غور کیلئے قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کو بھجوا دیا، جس میں توہین کے مرتکب شخص کیلئے 6 ماہ تک قید کی سزا تجویز کی گئی ہے۔ اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے کہا کہ ججز توہین عدالت پر لوگوں کی گردن اڑا سکتے ہیں لیکن جب ہماری عزت کی باری آتی ہے تو کہا جاتا ہے بل کمیٹی کو واپس کیا جائے۔ وزیر قانون اعظم ںذیر تارڑ نے کہا کہ وزارت قانون بل میں مزید بہتری لائے گی۔

قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راجا پرویز اشرف کی زیر صدارت ہوا، جس میں چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے استحقاق رانا قاسم نون نے توہین پارلیمنٹ کا بل پیش کیا۔

رپورٹ کے مطابق بل میں پارلیمنٹ کی توہین کرنیوالے شخص کیلئے 6 ماہ تک قید کی سزا تجویز کی گئی ہے، پارلیمان کے پاس حکومتی و ریاستی عہدیداروں کو طلب کرنے کیساتھ سزائیں دینے کا بھی اختیار ہوگا۔

وزیر مملکت شہادت اعوان نے کہا اس بل کی بہت عرصے سے ضرورت تھی، ساتھ ہی مزید غور کیلئے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوانے کا مطالبہ کیا تو اپوزیشن لیڈر راجا ریاض نے سخت مخالفت کر دی۔

راجا ریاض نے کہا کہ جج جب چاہے ہمیں بے عزت کردیتا ہے، جب ججز کی باری آتی ہے تو وہ توہین عدالت سے لوگوں کی گردن اڑا سکتے ہیں، ہماری عزت کی باری آتی ہے تو کہا جاتا ہے بل مزید غور کیلئے قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا جائے۔

وفاقی وزیر قانون اعظم ںذیر تارڑ نے بھی وزیر مملکت شہادت اعوان کی تجویز کی حمایت کردی۔ کہا بل قائمہ کمیٹی قانون انصاف میں بھجوانے کا مقصد اسے مزید بہتر بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جن اداروں نے آئین کی تشریح کرنی ہے وہ بھی ایوان کے تقدس کا خیال رکھیں، آئین کے دائرے میں رہا جائے تو اداروں میں تصادم نہیں ہوگا، بل قائمہ کمیٹی کو بھجوایا جائے، وزارت قانون اس میں مزید بہتری لائے گی۔

اسپیکر راجا پرویز اشرف نے توہین پارلیمنٹ بل قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کو بھجواتے ہوئے 7 دن کے اندر رپورٹ ایوان میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ بعد میں قومی اسمبلی کا اجلاس 15 مئی کی شام 5 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔