21

افغان سرزمین کے پاکستان کیخلاف استعمال کی اجازت نہیں دیں گے، امیر خان متقی

عبوری افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کا کہنا ہے کہ خطے میں معاشی خوشحالی اور رابطوں کیلئے پاکستانی کوششوں کو سراہتے ہیں۔

اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب میں امیر خان متقی نے کہا کہ ہماری حکومت کو 20ماہ ہوگئے،کئی چیلنجز پر قابو پانے کی کوشش کی مگر پابندیوں کی وجہ سے افغان بینکوں کو خام مال درآمد کرنے میں مشکلات ہیں۔

امیر خان متقی نے کہا کہ افغان حکومت نے بیرونی مدد کے بغیر 2ارب 60کروڑڈالر کا بجٹ پیش کیا، عالمی بینک کے مطابق افغانستان میں مہنگائی کم اور افغان کرنسی مستحکم ہوئی۔ مزید کہا کہ دیگرممالک کے ساتھ معاشی تعلقات میں پابندیاں بڑا چیلنج ہیں۔

تقریب سے خطاب میں کہا کہ افغان سرزمین کے پاکستان کیخلاف استعمال کی اجازت نہیں دیں گے ، دہشت گرد گروپوں کی افغانستان میں موجودگی کا پروپیگنڈا بے بنیاد ہے۔ پاکستان اور ٹی ٹی پی کو مذاکرات کی میز پر بٹھایا، پاکستان میں ہر صورت امن چاہتے ہیں۔

مولوی امیر خان متقی نے کہا کہ ہم نے ٹی ٹی پی کے حوالے سے اپنی ذمہ داری ادا کی ، دونوں فریقوں کو مذاکرات کے میز پر بٹھایا تاکہ حل نکلے ، ٹی ٹی پی پر موجودہ اور گذشتہ پاکستانی حکومتوں سے بات کی ، موجودہ دورے میں بھی پاکستانی حکام سے اس پر بات ہوئی۔

عبوری حکومت کی کامیابیاں گنواتے ہوئے افغان وزیرخارجہ نے کہا پوری دنیا افغانستان کو تسلیم کر رہی ہے، ڈالر 130 افغانی پر آگیا۔ معیشت کا دباؤ پوری دنیا کی طرح ہم پر بھی ہے ۔ عالمی پابندیوں کے باوجود اپنی درآمدات اور برآمدات 6 اعشاریہ 8 ارب ڈالر تک پہنچا دی ہیں۔