21

پاکستان ہر فورم پر چین کے مفادات کی حمایت کرے گا، بلاول بھٹو

گزشتہ روز پاکستان کے دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچنے والے چینی وزیر خارجہ چن گانگ کی پاکستانی ہم منصب سے ون آن ون ملاقات ختم ہونے کے بعد وفد کی سطح پر بات چیت کا آغاز ہوگیا۔

دفترخارجہ میں ہونے والی اس بات چیت کے دوران دونوں وزرائے خارجہ اپنے اپنےوفود کی سربراہی کر رہے ہیں۔

چینی وزیرخارجہ سے ون آن ون ملاقات کے بعد بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ چینی وزیرخارجہ کومنصب سنبھالنے پرمبارکباد دیتا ہوں، چین کےساتھ پاکستان کے دیرینہ تعلقات ہیں جو نئی بلندیوں کوچھورہےہیں۔

بلاول بھٹو نے کہاکہ ذوالفقاربھٹو اور نوازشریف نے ان تعلقات میں اہم کرداراداکیا، وزیراعظم شہبازشریف بھی چین کے ساتھ تعلقات کواہمیت دیتےہیں۔

حال ہی میں سوڈان میں پھنسے پاکستانیوں کے محفوظ انخلاء میں مدد پر بلاول بھٹو نے اظہار تشکرکرتے ہوئے کہا کہ سی پیک دونوں ممالک کیلئےاہم منصوبہ ہے، آصف زرداری اورنوازشریف نےچین کےساتھ اہم منصوبےشروع کیے۔ چین نےعالمی سطح کےہرفورم پرپاکستان کی حمایت کی، اس غیرمشروط حمایت پرشکرگزارہیں۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ پاکستان ون چائنہ پالیسی کی حمایت کرتاہے اور ہرعالمی فورم پر چین کےمفادات کی حمایت جاری رکھےگا۔

ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو اورچن گانگ کے درمیان وسیع تر مذاکرات ہوں گے اور وزیرخارجہ بلاول بھٹو چینی ہم منصب کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے۔

بلاول اور چن گانگ آج دوپہرمشترکہ نیوزکانفرنس سے خطاب کریں گے جبکہ سہ فریقی وزارتی اجلاس آج سہہ پہر کو ہوگا۔

بلاول بھٹو زرداری، چن گانگ اورافغان وزیرخارجہ سہ فریقی اجلاس میں افغانستان میں امن، ترقی اورعلاقائی تعاون پر بات چیت کریں گے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی نے طالبان انتظامیہ کے وزیرخارجہ امیر خان متقی کو پاکستان اور چین کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کے لیے پاکستان آنے کی اجازت دینے پر اتفاق کیا تھا۔

امیرخان متقی پرسلامتی کونسل کی جانب سے طویل عرصے سے سفری پابندی عائد تھی جبکہ ان کے اثاثے بھی منجمد ہیں۔

خبررساں ادارے روئٹرزکے مطابق سلامتی کونسل کی 15 رکنی کمیٹی کو لکھے گئے خط میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مشن نے درخواست کی تھی کہ امیر خان متقی کو 6 سے 9 مئی کے درمیان ’پاکستان اورچین کے وزرائے خارجہ سے ملاقات‘کیلئے استثنیٰ دیاجائے۔