88

یہاں حکومت ہی آئین سے خوفزدہ ہے، فوادچودھری

فواد چودھری نے کہا ہے کہ حکومت نےمیڈیا پرجودودن سےپوزیشن لی تھی اس سے پیچھے ہٹ گئی ہے،جج صاحب نے کہا ہے کہ کلیئرکریں کہ مقدمہ منسوخ کیا جائے یافل کورٹ بنائے،حکومت اور ان احمقوں نے مل کر اٹارنی جنرل کو پھنسا دیا ہے،عدالت نے اے جی سے کہا کبھی کہتے ہیں مقدمہ سنیں کبھی کہتے ہیں نہ سنے۔

فواد چودھری نے شاہ محمودقریشی کے ہمراہ سپر یم کورٹ کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہر اجتماع سے خوفزدہ ہے،وکلاء کو سپریم کورٹ آنے سے روکنے کیلئے رکاوٹیں انتہائی غیر ضروری ہیں۔ وکلاء اگر آئین اور سپریم کورٹ سے اظہار یکجہتی کر رہے ہیں،اس پر ریاست کو وکلاء کا شکر گزار ہونا چاہیے،لیکن یہاں حکومت ہی آئین سے خوفزدہ ہے اور عدالت کو کام کرنے سے روک رہی ہے۔ تحریک انصاف ن لیگ کی بحیثیت پارٹی رجسٹریشن منسوخ کرنے کیلئے ریفرنس پر غور کررہی ہے۔ الیکشن ایکٹ کی صریحا خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک مفرور ملزم اس پارٹی کے فیصلے کر رہا ہے اور پارٹی نے اعلان کیا کہ وہ سپریم کورٹ کو تسلیم نہیں کرتے،یہ اعلان بذات خود آئین کے آرٹیکل 6 کی زد میں ہے۔ مجھ پر 7 کیسز ہیں جن کا کوئی سر پیر نہیں،میرے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا حالانکہ میں لاہور میں تھا ہی نہیں۔

تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ایک طبقہ آئین پر حملہ آور ہو چکا ہے تو دوسرا طبقہ انصاف کیلئے عدالت کے دروازے پر دستک دے رہا ہے۔ عدالت عظمیٰ آئین کی تشریح کا اختیار رکھتی ہے،پوری قوم ججز سے اظہار یکجہتی کر رہی ہے۔ ہزاروں کی تعداد میں وکلا سپریم کورٹ میں موجود ہیں،آئین کے بغیر ملک میں جنگل کا قانون ہو گا جس کا پاکستان متحمل نہیں ہو سکتا۔ ذوالفقار علی بھٹو نے آئین دیا اور ان کا نواسہ بلاول بھٹو آئین توڑنے کا فیصلہ کیے بیٹھا ہے،آج ذوالفقار بھٹو کے نام نہاد جانشین آئین پر حملہ کر رہے ہیں۔