222

گولن گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا افتتاح ‘ چترال کو 36میگاواٹ بجلی دستیاب ہوگی

چترال ۔اتوار کو وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے گولن گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا افتتاح کیا اور منصوبے کی پہلے یونٹ کی تکمیل سے چترال اور اسکے گرد ونواح کے علاقوں کو 36میگاواٹ بجلی دستیاب ہوگی۔ وزیر اعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق 2015ء میں چترال میں تباہ کن سیلاب کے بعد وفاقی حکومت نے واپڈا کو ہدایت کی کہ چترال اور نواحی علاقوں کی توانائی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے گولن گول منصوبہ فوری طور پر مکمل کیا جائے۔ 

منصوبہ سے پیدا ہونے والی بجلی چترال کی توانائی کی ضروریات سے تین گنا زائد ہے جو مستقبل کی ضروریات کو بھی پورا کرے گی۔ گولن گول ہائیڈرو پراجیکٹ سے چترال میں ترقی اور خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہوگا اور اس سے علاقے کی سماجی و اقتصادی ترقی میں مدد ملے گی۔ منصوبہ سے پیدا ہونے والی بجلی نہ صرف ماحول دوست ہے بلکہ دیگر وسائل سے پیدا ہونے والی بجلی کے مقابلے میں انتہائی سستی بھی ہے ۔

چترال کے نزدیک دریائے مستوج پر تعمیر کئے جانے والے گولن گول منصوبہ کی مجموعی پیداواری استعداد 108میگاواٹ ہے اور اس پر تین یونٹ تعمیر کئے جائیں گے اور ہر یونٹ کی پیداواری استعداد 36میگاواٹ ہے ۔ منصوبے کا پہلا یونٹ مکمل ہو چکا ہے جبکہ دوسرے اور تیسرے یونٹ سے بالترتیب مارچ اور مئی 2018ء تک پیداوار شروع ہو جائے گی۔

منصوبہ سے قومی گرڈ میں ہر سال 436ملین یونٹ بجلی شامل ہوگی اور منصوبہ سے سالانہ 3.7ارب روپے کا مالی فائدہ ہوگا۔ منصوبے کے پی سی ون کے مطابق اس پر اخراجات کا تخمینہ 29ارب روپے لگایا گیا ہے جو واپڈا کے اپنے وسائل ، امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ)، سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ ، کویت ڈویلپنمٹ فنڈ اور او پی ای سی فنڈ فار انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کے باہمی شتراک سے فراہم کئے جا رہے ہیں۔