اسلام آباد: وزارت خزانہ نے اگلے مالی سال 2018-19 کے لیے 6 ارب87کروڑ روپے سے زائد مالیت کے 10 ترقیاتی منصوبوں کی تجاویز تیار کر لی ہیں۔
وزارت خزانہ کی جانب اگلے مالی سال کے لیے سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت جن نئے منصوبوں کی تجاویز تیار کی گئی ہیں اور ان کے لیے ملکی وسائل سے 2ا رب 31 کروڑ 70 لاکھ روپے سے زائد جبکہ بیرونی وسائل سے 4 ارب 55 کروڑ روپے سے زائد حاصل کیے جائیں گے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جن 5نئے منصوبوں کی تجاویز تیار کی گئی ہیں ان کے لیے 5ارب 29 کروڑ روپ سے زائد رقم مختص کرنے کی تجویز ہے جبکہ جن 5 منصوبوں پر پہلے سے کام جاری ہے ان کے لیے 82 کروڑ 80 لاکھ روپے سے زائد کی رقم مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
وزارت خزانہ میں ڈیبٹ منیجمنٹ اسٹرینتھننگ پروگرام کی تجویز بھجوائی گئی ہے اور اس کے لیے 5کروڑ 72 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ اس منصوبے کے لیے تمام اخراجات بیرونی وسائل سے پورے کیے جائیں گے جبکہ اس کے علاوہ آڈٹ ہاؤس اسلام آباد کی توسیع تعمیر اور اسے قابل عمل بنانے کا منصوبہ شامل ہے، اس منصوبے کے لیے تمام وسائل ملکی ذرائع سے پورے کیے جائیں گے اور وزارت خزانہ نے اس کے لیے 17 کروڑ 96 لاکھ روپے سے زائد کی رقم مختص کرنے کی تجویز دی ہے۔
فنانشل انکلوژن اینڈ انفرااسٹرکچر منصوبے کے لیے 4 ارب 46 کروڑ 36 لاکھ روپے سے زائد کے منصوبے کی تجویز دی گئی جس کے لیے تمام رقم بیرونی وسائل سے حاصل کی جائے گی۔ ملک میں مسابقتی نظام کو مضبوط کرنے اور اس کے جائزے کے لیے ایک منصوبہ تجویز کیاگیاہے جس کے لیے 3 کروڑ 62 لاکھ روپے فراہم کرنے کی تجویزدی گئی ہے۔
فیڈرل آّڈٹ کمپلیکس اسلام آباد کی تعمیر کا منصوبہ تجویزکیاگیاہے اس منصوبے کے لیے 55 کروڑ 67 لاکھ روپے سے زائد کی رقم مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام میں سے پاکستان منٹ کے دوسرے مرحلے میں اس منصوبے کی اپ گریڈیشن اور اسے جدید خطوط پر استوار کرنے کا منصوبہ شامل ہے جس کے لیے وزارت خزانہ نے 35 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی ہے تاہم اس منصوبے پر پہلے سے کام جاری ہے۔
دستیاب دستاویز کے مطابق سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز میں جدت لانے کے منصوبے کے تیسرے مرحلے کے لیے 45 کروڑ 27 لاکھ روپے سے زائد کی رقم مختص کرنے کی تجویز بھجوائی گئی ہے۔ نیشنل اکیڈمی آف پبلک فنانس اینڈ اکاوئنٹیبلٹی اسلام آباد کے منصوبے کے لیے 67 کروڑ 92 لاکھ روپے فراہم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
علاوہ ازیں آڈٹ کمپلیکس لاہور کی مرمت اور تزئین وآرائش کے لیے 8 کروڑ 93 لاکھ روپے سے زائد فراہم کرنے کی تجویز دی گئی ہے جب کہ اکنامک سروے آف پاکستان کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے منصوبے کے لیے ایک کروڑ روپے فراہم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔