24

حکومت کو موقع دیتے ہیں، ہمارے ساتھ بیٹھیں ورنہ ہم اسمبلیاں توڑ دیں گے، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ یہ الیکشن کا کا نام نہیں لیتے، یہ الیکشن سے ڈرے ہوئے ہیں، ہم ان کو موقع دیتے ہیں، ہمارے ساتھ بیٹھیں ورنہ ہم اسمبلیاں توڑ دیں گے۔

پنجاب کی پارلیمانی پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہر پاکستانی کو فکر مند ہونا چاہیے، یہ ایسے حالات پیدا کر رہے ہیں کہ جب یہ جائیں گے، ایسے حالات ہو جائیں گے کہ جو بھی حکومت آئے گی وہ سنبھال نہیں سکے گی۔

انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے 2008 سے 2018 تک 4 گنا قرضے بڑھائے، جس پر اب سود دینا پڑتا ہے، پاکستان نے قرضے کی قسطیں ادا کرنی ہیں، اگر آمدنی نہیں بڑھتی تو قرض واپس کرنے کی ہماری استطاعت کم ہوتی جائے گی۔

سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے دور حکومت برآمدات میں اضافہ اور ٹیکس ریونیو بھی بڑھ رہا تھا، انہوں نے آتے ساتھ ہی انہوں نے فیصلے کیے تو مارکیٹ میں افراتفری پھیل گئی، روپیہ گرنا شروع ہو گیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ملک کو ڈیفالٹ کی طرف لے کر جارہے ہیں، اگر کوئی بیل آؤٹ بھی کرے گا تو پاکستان کی نیشنل سیکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی۔

عمران خان نے کہا کہ آج سی ڈی ایس ہوتا ہے کہ پاکستان کی قرض واپس کرنے کی صلاحیت، یہ ہمارے دور میں 5 فیصد تھا کہ پاکستان قرضے واپس نہیں کرسکے گا، آج 100 فیصد سے اوپر پہنچ گیا ہے، باہر کی دنیا سمجھتی ہے کہ پاکستان قرضے واپس نہیں کرسکتا۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ ان (حکومت) کے پاس کیا طریقہ ہے کہ ملک کو اس صورتحال سے نکالیں گے، ان کے پاس کوئی روڈمیپ نہیں ہے، اسحٰق ڈار نے شروع میں آ کر کہا کہ میں موڈیز کو بھی ٹھیک کردوں گا، آئی ایم ایف کو بھی ٹھیک کر دوں گا، آج وہ چپ کرکے بیٹھ گیا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ باہر سے لوگ پاکستان میں نہ سرمایہ کاری کریں گے، نہ باہر کے کمرشل بینکس پاکستان کو قرضے دیں گے کیونکہ پاکستان کے ڈیفالٹ کا خطرہ 100 فیصد سے بڑھ گیا ہے۔