57

ظلم اور ناانصافی کے خلاف کھڑا ہونا جہاد اور عبادت ہے، عمران خان

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ظلم اور ناانصافی کے خلاف کھڑا ہونا ایک جہاد اور عبادت ہے، کل اعلان کروں گا کہ راولپنڈی کب پہنچوں گا۔

میں اپنے مارچ میں جاگی ہوئی اور باشعور قوم دیکھ رہا ہوں، یہ وہ لوگ ہیں جو سمجھ چکے ہیں کہ ہمارا مقصد کیا ہے، مقصد واضح ہے کہ 1947 میں جو آزادی ملی تھی اب وہ حقیقی معنوں میں آزادی ملے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ حقیقی آذادی وہ ہوتی ہے کہ اس قوم کے فیصلے کوئی بھی بیرونی طاقت یا سپرپاور نہیں کرتی بلکہ اس کے فیصلے اس کے ملک میں ہوں۔

عمران خان نے کہا کہ روس سے بھارت تیل لے سکتا ہے تو پاکستان بھی لے سکتا ہے، اس سے مہنگائی کم ہوگی، ہم اپنے عوام پر مہنگائی کا بوجھ اس لئے ڈالتے ہیں کہ کوئی ناراض نہ ہوجائے، اسی کو غلامی کہتے ہیں، آزاد قومیں اپنے عوام کے لئے فیصلہ کرتی ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اصل آزادی انصاف اور قانون کی حکمرانی سے ملتی ہے، اس عام لوگوں کو حقوق ملتے ہیں اور کوئی طاقتور اس پر ظلم نہیں کرسکتا، پاکستان میں عوام کو تھانے، عدالت اور پٹوار خانے سے انصاف نہیں ملتا، اس لئے لوگ ایم پی اے اور ایم این اے کے پاس جاتے ہیں، مغربی ممالک میں ایسا نہیں ہوتا، وہاں کا نظام عام آدمی کو بھی انصاف فراہم کرتا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لوگ مشکل سے بیرون ملک جاتے ہیں اور کام کرتے ہیں، اور اپنے اہل خانہ کو پیسے بھیجتے ہیں، یورپ میں پیسے بانٹیں نہیں جاتے، لیکن وہاں قانون کی حکمرانی، انصاف اور انسانی حقوق کا تحفظ ہے، وہاں محنت کا پھل ملتا ہے، وہاں جا کر کاروبار کرنے والے کو علم ہوتا ہے کہ وہاں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی، کوئی رشوت نہیں مانگے گا، سرکاری محکمے تنگ نہیں کریں گے، اسی لئے وہاں سرمایہ کاری زیادہ اور خوشحالی بے مثال ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارا مقصد بھی یہی ہے کہ عوام کو انصاف دے کر آّزاد اور خوشحال کرنا ہے، ایسا ملک ہو جہاں سرمایہ کاری ہو، کارخانے لگیں اور عوام کو روزگار کے مواقع ملیں، جہاں کسانوں کی مدد ہو، لیکن جب تک کمزور اور طاقتور کے لئے ایک قانون نہیں بنتا لوگ آزاد نہیں ہوں گے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجھے عوام 50 سال سے اور سب سے زیادہ جانتے ہیں، میں اس ملک کی سب سے بڑی جماعت کا لیڈر ہوں، پنجاب میں میری جماعت کی حکومت ہے، لیکن میں سابق وزیراعظم ہونے کے باوجود بھی اپنی مرضی کی ایف آئی آر نہیں کٹوا سکتا، تو پھر عام لوگوں کے ساتھ کیا ہوتا ہوگا۔

عمران خان نے کہا کہ کیا وجہ ہے کہ تھانے اتنے بڑے بن چکے ہیں کہ کوئی بھی ایم این اے سب سے پہلے اپنا تھانیدار تبدیل کرتا ہے، وہ کیوں پہلے اپنے پولیس اہلکار رکھواتا ہے، بیرون ملک مقیم پاکستان ملک میں آنا چاہتے ہیں کاروبار کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ اسی نظام کی وجہ سے پاکستان نہیں آتے، انہیں اعتماد نہیں کہ ملک کا نظام ان کی حفاظت کرے گا۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ہماری تحریک اس وقت چلے گی جب تک اس ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں ہوجاتی، بے شک انتخابات کا اعلان بھی کردیا جائے، یہ ملک آزاد نہیں ہوگا جب تک کمزور اور طاقتور کے لئے ایک قانون وضع نہیں ہوجاتا۔

عمران خان نے کہا کہ ظلم اور ناانصافی کے خلاف کھڑا ایک جہاد اور عبادت ہے، اگر اس راہ میں کسی کی جان جاتی ہے تو وہ شہید کہلاتا ہے، ارشد شریف شہید ایک مثال ہے، اس نے حق و سچ کی راہ نہیں چھوڑی اور شہید ہوگیا، اب لوگوں کو بھی چاہئے کہ اس مارچ میں عبادت سمجھ کر شرکت کریں، یہ ایک جہاد ہے، میں کل بتاؤں گا کہ میں کب پنڈی آرہا ہوں، تاکہ عوام بھی ملک بھر سے اسلام آباد پہنچیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ سارے ملک کو پتہ ہے کہ اس ملک کی خوشحالی کا راستہ صاف شفاف الیکشن ہیں، لیکن افسوس ہے کہ اس ملک کے فیصلے ایک مجرم لندن میں بیٹھ کر کررہا ہے، وہ نہیں چاہتا ہے کہ الیکشن ہوں، کیوں کہ اسے پتہ ہے کہ انتخابات میں وہ ہار جائے گا، صرف اپنی ذات کے لئے اس ملک کو داؤ پر لگارہا ہے۔