99

بجلی کے زائد بل، سپیکر قومی اسمبلی نے تحقیقات کی ہدایت کردی

سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیرکو ہدایت کی ہے کہ پورے ملک کے بجلی کے زائد بلوں کی تحقیقات کریں۔

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اگست میں بجلی کے زائد بلوں کا معاملے پر بحث ہوئی، جماعت اسلامی کے رکن عبدالاکبر چترالی نے بجلی بلوں پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا۔

 وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیرکا کہنا تھا کہ جولائی میں جو یونٹ استعمال ہوئے ان کا بل اگست میں آیا، فیول ایڈجسٹمنٹ جون کے استعمال ہونے والے یونٹ پر ہوئی تھی

سو یونٹ یا اسے کم بجلی استعمال پر فیول ایڈجسٹمنٹ نہیں لگایا گیا تھا، کسانوں نے بھی زیادہ بلوں پر احتجاج کیا، تین سو یونٹ استعمال کرنے والوں کو وزیراعظم نے رعایت دی۔

ان کا کہنا تھا کہ مستقبل میں امپورٹڈ ایندھن سے بجلی نہیں بنائیں گے، آئندہ بجلی صرف 5 ذرائع سے ہی بنائیں گے، شمسی و جوہری توانائی، ونڈ، ہائیڈل اور تھرکول۔

 اس موقع پر وفاقی وزیر برائے آبی وسائل سید خورشید احمد شاہ نےکہا کہ میرے گھر کا بل 33 ہزار ہے اور فیول ایڈجسٹمنٹ دولاکھ روپے ہے۔ 

خرم دستگیر نےکہا کہ سید خورشید شاہ کے بل پر تحقیقات کی جائےگی، جس پر اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے ہدایت کی کہ پورے ملک کے زائد بلوں کی تحقیقات کریں۔

اسپیکر نے بجلی قیمتوں کا معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا۔