کراچی۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے آئندہ دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا گیا جس کے مطابق شرح سود 6 فیصد کردی گئی ہے۔یہ اعلان اسٹیٹ بینک گورنر طارق باجوہ نے اسٹیٹ بینک ہیڈ آفس کراچی میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں 25 بیسز پوائنٹس کے اضافے کا بھی اعلان کیا ہے۔طارق باجوہ کے مطابق شرح سود کو بڑھانے کا مقصد معاشی نمو کو روکنا نہیں بلکہ اس کی رفتار کو مستحکم کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پانڈ اور یورو کی قدر میں اضافے کی وجہ عالمی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی ہے۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی کو قابو میں رکھنا اور معیشت کی ترقی ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔ گورنر اسٹیٹ بنک کا کہنا تھا کہ بیرون ملک سے ترسیلات زر میں 2.5فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
اسٹیٹ بینک ٹیکس آمدن میں اضافے سے بجٹ خسارے میں کمی ہوئی، ملکی برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے۔گورنر اسٹیٹ نے کہا کہ نجی شعبے کی جانب سے قرضوں میں اضافہ ہوا، درآمدی بل کاوزن بڑھ رہاہے، رواں مالی سال زرمبادلہ ذخائرمیں 2.6ارب ڈالر کمی ہوئی۔ گورنر سٹیٹ بینک کا یہ بھی کہنا تھا کہ رواں مالی سال روپیکی قدر میں 5 فیصد کمی ہوئی، شرح سود میں 0.25 فیصداضافہ کر دیا گیا، شرح سود 5.75 سے بڑھ کر 6 فیصد کر دی گئی ہے۔
289