34

ڈالر کی قیمت 220 روپے سے کم ہوگئی

کراچی: ڈالر کی قدر میں تنزلی کا سلسلہ برقرار ہے اور انٹر بینک ریٹ 220 روپے سے بھی کم ہوگیا۔

انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر2.27 روپے کمی سے 219.64 روپے کا ہوگیا۔ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت میں 28 جولائی کی سطح (244 روپے) کے بعد سے اب تک مجموعی طور پر 26 روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے رواں ماہ کے اختتام تک قرض پروگرام کی بحالی سے میکرو اکنامک استحکام اور ادائیگیوں کا توازن قابو میں آنے کی توقعات پر ڈالر کے ریٹ کم ہوئے ہیں۔

رواں سال میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ابتدائی تخمینے سے کم ہونے اور سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی ترسیلات زر 32ارب ڈالر کی سطح پر برقرار رہنے کی پیشگوئیوں اور معاشی استحکام کے ساتھ ذرمبادلہ پر دباؤ دو ماہ میں ختم ہونے کی توقعات پر ڈالر کمزور اور روپیہ تگڑا ہوتا جا رہا ہے۔

عالمی مارکیٹ میں خام تیل اور دیگر کموڈٹیز کی گھٹتی ہوئی قیمتوں سے درآمدی بل مزید کم ہونے کی توقعات سے بھی مارکیٹ میں ڈالر کے طلبگار کم ہوگئے ہیں اور ڈالر کی خریداری کرنے والے محدود ہوگئے ہیں جبکہ فروخت کنندگان سامنے آگئے ہیں۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے گذشتہ ہفتے کے اختتام پر درآمد کنندگان کی سہولت کے لیے نئے احکامات جاری کیے ہیں جس کے تحت نئے درآمدی سودوں پر 100فیصد کیش مارجن ختم کرتے ہوئے 91 سے 180روز کی مدت کے لیے کی جانے والی درآمدی ادائیگیوں پر 25فیصد کیش مارجن کی عائد کرنے اور 180روز سے زائد مدت کی موخر درآمدی ادائیگیوں پر کیش مارجن ختم کرنے کی ہدایت کی ہے لیکن ان احکامات کے باوجود ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی سپلائی معمول کے مطابق رہی ہے اور اسکی قدر مزید تنزلی سے دوچار رہی۔