35

عمران خان کی دھمکیوں سے قانون نہیں بدلا جا سکتا: مریم اورنگزیب

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے الیکشن میں 10 ووٹ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں مسترد ہوئے، سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں ووٹ دینے کا اختیار صرف پارٹی سربراہ کو دیا ہے،عمران صاحب سپریم کورٹ کے فیصلے کو مانیں، دھمکی نہ دیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ چوہدری شجاعت نے اپنے ممبران کو وہی ہدایات جاری کیں جو عمران خان نے جاری کی تھیں، عمران خان کی دھونس دھمکی اور گالی سے آئین اور قانون نہیں بدلا جا سکتا، رولنگ عمران صاحب کے حق میں ہو تو آئینی اور حمزہ شہباز کے حق میں ہو تو غیر آئینی، عمران صاحب کا جھوٹ، فساد اور منافقت ملک کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا رہے ہیں۔

ہفتہ کو پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملک چار سال ترقی نہیں بلکہ ملک کا دیوالیہ ہو رہا تھا، ملک کو چار سال لوٹا جا رہا تھا، عوام کے روزگار پر ڈاکہ ڈالا جا رہا تھا، ملک میں معاشی تباہی ہو رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے چار سال ملک پر بشریٰ گوگی کارٹلز مافیا کا راج تھا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ حمزہ شہباز سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے نتیجے میں وزیراعلیٰ منتخب ہوئے ہیں، عمران صاحب سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں ووٹ دینے کا اختیار صرف پارٹی سربراہ کو دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران صاحب سپریم کورٹ کے فیصلے کو مانیں، دھمکی نہ دیں۔

سپریم کورٹ نے سپیکر کو پارٹی سربراہ کی ہدایت کی روشنی میں ووٹ مسترد کرنے کا اختیار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے پارٹی سربراہ کے فیصلے کی خلاف ورزی کرنے والے کو ڈی سیٹ کرنے کا حکم دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے ساتھ کھلواڑ اور آئین کی تشریح عمران خان کی دھونس دھمکی اور گالی سے نہیں ہو سکتی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پارلیمنٹ آئین سے بنی ہے، آئین کے اختیار سے چلتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 10 ووٹ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں مسترد ہوئے۔