141

ملک میں طوفانی بارشوں سے اموات کی تعداد 100 سے زائد ہو گئی

رپورٹسہ کے مطابق طوفانی بارشوں کے سبب بلوچستان میں سب سےزیادہ تباہی ہوئی جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 56 افراد سیلابی ریلوں اور مکانات گرنے سےجاں بحق ہوگئے،جبکہ ملک بھر میں  طوفانی بارشوں سے اموات کی تعداد 100 سے زائد ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق شمال مشرقی بلوچستان میں موسلادھار بارشوں اور سیلابی ریلوں کی تباہ کاریاں جاری ہیں، متعدد مکانات منہدم جبکہ رابطہ سڑکیں اور پل بہہ گئے، خانہ بدوشوں کی جھونپڑیاں اور مویشی بھی سیلابی ریلوں کی نظر ہوگئے۔

اس حوالے سے پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے کہا کہ حالیہ طوفانی بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں 56 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 57 افراد زخمی ہوگئے۔

خیال رہے کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پی ڈی ایم اے کی امدادی سرگرمیاں جاری ہے، گزشتہ چار روز سے کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگر علاقے قلعہ سیف اللہ‘ ہرنائی، ژوب، زیارت، خضدار، گوادر، مکران ڈویژن، چمن، پشین، برشور توبہ کاکڑی سمیت دیگر علاقے متاثر ہوئے۔

واضح رہے کہ بارش کی وجہ سے بلوچستان پنجاب شاہراہ مختلف مقامات پر بند کردی گئی ہیں، رابطہ پل بہہ جانے سے کوہلو سے کوئٹہ سمیت اندرون بلوچستان سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔

دوسری جانب وزیراعظم نے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی پیکج کا اعلان کرتے ہوئے بارشوں سے جاں بحق ہر فرد کے خاندان کے لیے 10 لاکھ روپے امداد کا حکم دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اس رقم کا 50 فیصد وفاق اور 50 فیصد صوبائی حکومت فراہم کرے گی۔