42

عمران خان بیرون ممالک سے اداروں اور آرمی چیف پر تنقید کرا رہا ہے

پی ٹی آئی حکومت کو آئینی طور پر ہٹایا گیا، کینیڈین پارلیمنٹرین ریاست اور اداروں پر حملہ کرتا ہے، اداروں کو مخالفین کے خلاف استعمال نہیں کریں گے۔ وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف کا قومی اسمبلی میں اظہارخیال


اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 جون 2022ء) وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان بیرون ممالک سے اداروں اور آرمی چیف پر تنقید کرارہا ہے، پی ٹی آئی حکومت کو آئینی طور پر ہٹایا گیا، کینیڈین پارلیمنٹرین ریاست اور اداروں پر حملہ کرتا ہے، اداروں کو مخالفین کے خلاف استعمال نہیں کریں گے، آئین اور قانون کو چیلنج کیا گیا تو مقدمات بنیں گے۔
انہوں نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈا کو فلسطین، کشمیر اور روہنگیا کے مسلمانوں پر ظلم وجبر نظر نہیں آتا، نہایت دکھ کے ساتھ کینیڈا کے مسائل اجاگر کررہا ہوں، جس شخص نے مسئلہ اٹھایا اس کا نام ٹام ہیری ہے، پچھلے5 سالوں میں کینیڈا اسلامو فوبیا کے لحاظ سے سرفہرست ممالک میں آتا ہے، 2017 میں کیوبک میں حملہ ہوا،6 شہید 19زخمی، 2021 میں انٹاریو میں ٹرک مسلمان فیملی پر چڑھا دیا، 6 شہید 19زخمی ہوئے۔
اسی طرح 2020 کی پولیس رپورٹس ہیں۔ کینیڈین حکومت نیک جذبات رکھتی ہے، لیکن ان کی پارلیمنٹ کا ممبر اٹھ کر بات کرے تو جواب دینا لازم ہوجاتا ہے،کینیڈین پارلیمنٹرین نے پی ٹی آئی کی مہم کی بھی بات کی، کینیڈین حکومت کو اس کا جواب دینا چاہیے تھا کیونکہ ہم نے آئینی طریقے سے حکومت کو ہٹایا، ایوان میں اکثریت جبکہ استعفے دینے والے اقلیت ہیں، ہمارے یہاں احتجاج سفارتی سطح پر ہوا ہے، کینیڈین ممبر نے مسئلہ اٹھایا، اس کی وجہ اسلامو فوبیا ہے، جو مغرب میں مسلمانوں کو تکلیف دینا رواج بن گیا ہے، ہندوستان میں حجاب نوچے جا رہے ہیں، جب مسلمانوں کا معاملہ آتا ہے تو عالمی ضمیرسویا ہوتا ہے، مغربی ممالک کی اگر کشمیر، فلسطین اور روہنگیا ایشو پر ہوتی ہے تو مسائل کب کے حل ہوچکے ہوتے، لیکن حل نہیں ہوئے ان کی اپنی ترجیحات ہیں۔
ہمارے ملک کو افغانستان میں جنگ کا آلہ کار بنایا گیا، وہ جنگ ہماری نہیں تھی لیکن ہم نے قربانیاں دیا اور قیمت ادا کررہے ہیں ، ہماری سویت یونین کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں تھی، نائن الیون حملوں میں پاکستانی یا افغانی نہیں تھا لیکن ہم اس جنگ میں الہ کار بنے۔ آج اگر ایک آدمی کینیڈا میں بولتا تھا تو وہ وہاں کی عوام کی نمائندگی نہیں کرتا ، پچھلی حکومت نے نہ صرف پاکستانیوں کو تقسیم کیا بلکہ اووسیز کو بھی تقسیم کردیا ہے، اورسیز پاکستانی ہمارا اثاثہ ہیں، 95 لاکھ پاکستانی بیرون ملک رہتا ہے، جس میں اکثریت یا آدھی تعداد سعودی عرب اور یواے ای میں ہے، ہمارا اہم ذریعہ ترسیلات زر ہے،لیکن تعلیم یافتہ اوورسیز پاکستانی جن کے پاس امریکا، برطانیہ،کینیڈا، جرمنی ، اسپین، اٹلی کے پاسپورٹ ہیں، ان سے زیادہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ پاکستان میں مداخلت سے متعلق منفی کی بجائے مثبت کردار ادا کریں گے۔
عمران خان نفرتوں کا سوداگر اور پیامبر ہے، وہ تو اپنوں کو محبت نہ دے سکا، خون کے رشتوں کو محبت نہ دے سکا، قوم کو کیا محبت دے گا؟اس شخص نے ہمارے معاشرے میں لکیریں کھینچ دی ہیں، پاکستان کے تمام اداروں کو اپوزیشن کے خلاف استعمال کیا، دلیر اتنا ہے کہ جب تک ضمانت قبل ازگرفتاری نہیں ملی خیبر پختونخواہ سے نہیں آیا۔ ہم اداروں کو مخالفین کے خلاف استعمال نہیں کریں گے، آئین اور قانون کو چیلنج کیا گیا تو مقدمات بنیں گے۔
عمران خان مغربی اوریورپی ممالک سے اداروں اور آرمی چیف پر ہدف تنقیدبنا رہا ہے، پی ٹی آئی حکومت کو آئینی طور پر ہٹایا گیا، کینیڈین پارلیمنٹرین ریاست اور اداروں پر حملہ کرتا ہے، ہمارے آرمی چیف کا دورہ کینیڈا شیڈول تھا،ہمارے آرمی چیف کی ذات کو ہدف بنایا جا رہا ہے۔