127

امریکہ ایران تنازعہ ٗ وزیر خارجہ اور آرمی چیف کو اہم ہدایات جاری

وزیراعظم عمران خان نے امریکا اور ایران کے مابین پیدا ہونے والے کشیدہ حالات کے پیش نظر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو سعودی عرب، تہران اور واشنگٹن کے دوروں کی ہدایت کردی۔ عمران خان نے ٹویٹ میں کہا کہ 'میں نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو ریاض اور تہران کے وزرائے خارجہ سمیت امریکا کے سیکریٹری خارجہ سے ملاقات کی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے اپنے ٹویٹ میں مزید کہا کہ 'چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کو بھی ہدایت کی کہ وہ متعلقہ ممالک کے فوجی رہنماؤں سے ملاقات کریں'۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ وزیر خارجہ اور آرمی چیف متعلقہ ممالک کو واضح پیغام دیں کہ 'پاکستان امن کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے لیکن اسلام آباد کسی جنگ کا حصہ نہیں بن سکتا۔

Imran Khan@ImranKhanPTI

I have asked FM Qureshi to visit Iran, KSA & USA to meet with respective foreign ministers, Secretary of State; & COAS Gen Bajwa to contact relevant military leaders to convey a clear message: Pakistan is ready to play it's role for peace but it can never again be part of any war

23.1K

7:07 PM - Jan 8, 2020

Twitter Ads info and privacy

9,575 people are talking about this

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی ڈرون حملے میں ایران کی قدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد تہران نے امریکا کو سنگین نتائج کی دھمکی دی تھی۔ ایران نے قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے جواب میں عراق میں امریکا اور اس کی اتحادی افواج کے 2 فوجی اڈوں پر 15 بیلسٹک میزائل داغے ہیں۔

علاوہ ازیں ایرانی پاسداران انقلاب نے سخت الفاظ میں امریکا کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کے خلاف کسی بھی اقدام یا جارحیت کے مزید تکلیف دہ اور بھرپور ردعمل دیے جائیں گے۔ بعدازاں امریکی صدر ڈونلڈر ٹرمپ نے ایران کی جانب سے کسی بھی کارروائی کی صورت میں ایرانی ثقافتی اور مقدس مقامات کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی تھی تاہم پینٹاگون نے امریکی صدر کے اس بیان سے لاتعلقی کا اظہار کیا۔

دوسری جانب اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے بھی ایران کو خبردار کیا کہ اگر اس نے ان کے ملک پر حملہ کیا تو وہ جواب میں اسے 'زوردار دھچکہ' دے گا۔ بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ 'ہم پر جو بھی حملہ کرے گا اسے جواب میں زور دار دھچکہ لگے گا۔'

اس سے قبل ایران کے ایک سینئر عہدیدار نے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ تہران کے جواب میں واشنگٹن نے اگر مزید فوجی کارروائی کی تو اسرائیل کے شہروں حائفہ اور تل ابیب کو 'راکھ کے ڈھیڑ' میں بدل دیا جائے گا۔