45

متنازع ویڈیو معاملہ؛ فواد چوہدری اور خواجہ آصف کی ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری

 اسلام آباد: قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے خواجہ آصف اور پی ٹی آئی کے فواد چوہدری میں لفظی گولہ باری سے ایوان مچھلی بازار بن گیا۔

 قومی اسمبلی کے اجلاس میں لیگی رہنما خواجہ آصف اور وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی بحث سے ایوان مچھلی بن گیا، دونوں رہنماؤں میں متنازع ویڈیو کے معاملے پر بحث و مباحثہ ہوتا رہا اور دونوں ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری کرتے رہے۔

مسلم لیگ (ن) کے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہم اپنی عزت کی نیلامی پرخود تلے ہوئے ہیں، گلہ کسی سے نہیں ہمیں اپنےآپ سے کرنا چاہیے، یہاں ایوان میں جو ہوتا ہے ہم خود پگڑی اچھلواتے ہیں، ایک دوسرے کے خلاف قوانین سے پگڑی اچھالنے کا موقع ملتا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی والے وہی کاٹ رہے ہیں جو انہوں نے بویا تھا، اپنے پاوَں جلے تو شور کیا، ہمارے پاوَں جلنے پر کسی کوخیال نہیں آیا، جب تک ایوان کی عزت کا خیال نہیں کریں گے پگڑیاں اچھالی جائیں گی، ہمیں اپنے آپ اور رویوں کو ٹھیک کرنا ہوگا، فوادچودھری خود اینکر رہے ہیں، ریکارڈ نکلوائیں کہ وہ کیا کہتے رہے، پچھلے دس سے 15 برس کے دوران کوئی بھی ان کی زبان سے محفوظ  نہیں رہا، سیاسی فائدے کے لیے ہم بہت نیچے گرگئے ہیں۔

وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ دو دن پہلے ایک اینکر نے کہا کہ میرے پاس فواد چودھری اور کسی خاتون کی متنازع ویڈیو ہے، جب ان سے استفسار کیا کہ ویڈیو کہاں ہے تو کہتے ہیں ویڈیو نہیں، میں نے کسی سے سنا، یہ لوگ ریٹنگ کے لیے ایسا کرتے ہیں، یوٹیوب چینلز کا معاملہ ایوان میں پہنچ گیا، کیا ہم سیاستدان اپنی عزت چوک پر رکھ کر آئیں کہ ہر کوئی جوتے مار لے؟

فواد چوہدری نے کہا کہ سیاستدان لاکھوں لوگوں کا نمائندہ ہوتا ہے اس کی عزت پر سوال اٹھے گا تو حلقہ کے لوگ پوچھیں گے، اس معاملہ پر خصوصی کمیٹی بنائی جائے، پی ٹی اے اور سائبر کرائم ونگ اس پر نوٹس کیوں نہیں لے رہا؟ حکومت اور اپوزیشن مل کر اس معاملہ کا تدارک کریں۔

وفاقی وزیر نے خواجہ آصف کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنے پروگرام کبھی کسی کی پگڑی نہیں اچھالی، اگر آپ یہ کہیں کہ کوئی بات نہیں میاں صاحب 5 سے 6 روز میں لوگ پاناما بھول جائیں گے تو ہم نہیں بھولنے دیں گے، جن لوگوں نے شہید بے نظیر بھٹو کی کردار کشی کی ہو وہ ہمیں اخلاقیات نہ سکھائیں۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے  پاکستان کو ایف اے ٹی ایف میں پہنچایا، اب اگر ہم نکلنے کی کوشش کررہے ہیں تو باتیں کی جارہی ہیں، جس طرح خواجہ آصف اور نوید  قمر نے بل پڑھے بغیر تنقید کی یہ اس کے علاوہ اور کچھ نہیں کرسکتے، ’ایم ایل اے بل‘ ایف اے ٹی ایف کی ضرورت ہے۔