47

پاک امریکہ تعلقات بہتری کی جانب گامزن

واشنگٹن۔ امریکہ پاکستان کے ساتھ تجارت میں اضافہ کرنے کے حوالے سے مواقعوں کا جائزہ لینے کے لیے آئندہ برس 15 تجارتی وفود بھیجے گا، ایک مرتبہ جب ڈی ایف سی کا آغاز ہوجائے گا تو پاکستان بڑے مفادات کا حامل ملک بن جائے گا،ڈی ایف سی میں سرمایہ کاری کا حجم ارب ڈالر سے بڑھ کر 60 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا، یہ ایک طویل عمل ہے مختصر مدت کی دوڑ نہیں، اس کے لیے رگولیٹری فریم ورک، قانون کی مضبوط حکمرانی، مالی صحت اور تجارتی ماحول کی موثر ترقی کی ضرورت ہوگی۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکہ کی قائم مقام نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کا کہنا تھا کہ امریکی محکمہ تجارت نے پاکستان کے حوالے سے اپنی سرگرمیوں کا آغاز کردیا ہے جس کے تحت آئندہ برس 15 تجارتی وفود پاکستان بھجوانے کا منصوبہ ہے۔دستاویز میں لکھا گیا کہ ایک مرتبہ جب توسیع شدہ مالی تعاون کی ترقی(ڈی ایف سی)کا آغاز ہوجائے گا تو پاکستان بڑے مفادات کا حامل ملک بن جائے گا۔

دستاویز کے مطابق ڈی ایف سی میں سرمایہ کاری کا حجم اوورسیز پرائیویٹ کارپوریشن (او پی آئی سی)سے دوگنے سے بھی زیادہ ہوگی اور یہ 29 ارب ڈالر سے بڑھ کر 60 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی، خیال رہے کہ او پی آئی سی امریکی ادارہ ہے جو غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے نجی سرمایے کو متحرک کرتا ہے۔دستاویز میں اس بات پر زور دیا گیا کہ سرمایہ دوگنا ہونے سے اعلی میعار کے منصوبوں میں سرمایہ کاری ہوگی اور اس سے مالیاتی استحکام طویل عرصے تک برقرار رہے گا۔پاکستان پر اضافی امریکی وسائل سے اضافہ اٹھانے فائدہ اٹھانے کے لیے زور دیتے ہوئے ایلس ویلز نے اسلام آباد کو یاد دہانی کروائی کہ حقیقی مستحکم ترقی ایک طویل عمل ہے مختصر مدت کی دوڑ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کے لیے رگولیٹری فریم ورک، قانون کی مضبوط حکمرانی، مالی صحت اور تجارتی ماحول کی موثر ترقی کی ضرورت ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے دورہ امریکا کے موقع پر امریکا کے ساتھ تجارتی تعلقات کے فروغ اور سرمایہ کاری تعلقات کے حوالے سے بہت پر جوش تھے اور دونوں ممالک اس کو عملی جامہ پہنانے کی سخت کوششیں کررہی ہیں۔دستاویز میں امریکا اور پاکستان کے مابین موجود کچھ تجارتی روابط کا بھی ذکر کیا گیا مثلا امریکی کمپنی ایکسلریٹ پاکستان کے پہلے مائع قدرتی گیس (ایل این جی)ٹرمینل میں ری گیسیفکیشن کے پانی میں تیرتے ہوئے ذخیرے کو اپ گریڈ کرنے کے لیے 30کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کے لیے تیار ہے۔