64

حکومت کے مؤثر اقدامات سے ملک کی معیشت کو سہارا ملا، مشیر خزانہ

اسلام آباد: مشیرخزانہ حفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ حکومت کے مؤثر اقدامات سے ملک کی معیشت کو سہارا ملا، ورلڈ بینک کے صدر اور آئی ایم ایف نے بھی معاشی اقدامات کی تعریف کی ہے۔ 

حکومتی معاشی ٹیم کے ہمراہ  پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر خزانہ حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ حکومت کے مؤثر اقدامات سے ملک کی معیشت کو سہارا ملا، ملکی تجارتی خسارے میں بتدریج کمی ہو رہی ہے، مجموعی قومی خسارے میں نمایاں کمی ہوئی ہے، گزشتہ حکومتوں کے لیے گئے قرضوں کے 2.1 ارب ڈالر واپس کیے، گزشتہ چارماہ میں اسٹیٹ بینک سےکوئی قرضہ نہیں لیا گیا، چار مہینے سے کوئی نوٹ نہیں چھاپا گیا جس کا اچھا اثر ہوا، ورلڈبینک کے صدر اور آئی ایم ایف بھی معاشی اقدامات کے معترف ہیں، آئی ایم ایف کی ٹیم نے پاکستان کے لیے دوسری قسط  کی سفارش بھی کی ہے۔

مشیر خزانہ نے بتایا کہ خوشحالی اس وقت ہوسکتی ہے جب ہم ڈالر کمائیں گے، برآمدات میں نمایاں بہتری آئی ہے اور 4 فیصد اضافہ ہوا، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو رہا ہے، اسٹاک مارکیٹ کئی ہفتوں سے اوپر جا رہی ہے،  اسٹیٹ بینک کےقرض دینے کی حد میں بھی 100 ارب روپے کا اضافہ کیا جارہا ہے، گردشی قرضوں کی مد میں 250 ارب روپے دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاجروں کو مراعات دینے کے مثبت اثرات ظاہر ہو رہے ہیں، ڈومیسٹک ٹیکس نیٹ میں21 فیصد اضافہ ہوا ہے، ایف بی آر کی وصولیاں 16 فیصد بڑھی ہیں، برآمد کنندگان کو 200 ارب روپے اضافی دیں گے تاکہ سبسڈائز کیا جاسکے، بزنس مینوں کوفوری طورپر30 ارب روپے نقد دیں گے۔

حفیظ شیخ کے مطابق مشیرخزانہ ملک میں تعمیرات کی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں، گھروں کی تعمیر میں حصہ لینےوالے اداروں کیلئے ٹیکس چھوٹ دی جائےگی، سیمنٹ کی پیداوار16ملین ٹن سےزیادہ ہوئی ہے، نیاپاکستان ہاوَسنگ اسکیم کےلیے30ارب روپےاضافی مختص کررہےہیں ، اس اسکیم کےلیےحکومت اپنی طرف سے30ارب روپےکی سبسڈی دےگی۔

مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ جہاں بھی کسی چیز کی قیمت بڑھے اس کی سپلائی میں اضافہ کیاجاتاہے، مارکیٹ میں ساڑھے 6لاکھ ٹن گندم ریلیز کی جس سےآٹےکی قیمتیں کم ہوئیں، کچھ چیزیں یہاں سے اسمگل ہوکر افغانستان اور وسط ایشیا چلی جاتی ہیں،  اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے کوششیں جاری ہیں ، وفاق اور چاروں صوبوں میں این ایف سی پر بات چیت چل رہی ہے۔

وفاقی وزیر حماد اظہر کا کہنا تھا کہ زر مبادلہ کے ذخائر مستحکم ہوگئے ہیں، جولائی سے 1.2 ارب ڈالر اضافہ ہوا ہے، برآمد کنندگان کو 200ارب روپے میں حکومت اور اسٹیٹ بینک بھی حصہ دیں گے، جب کہ  یوٹیلیٹی اسٹورز کیلیے 6 ارب روپے اضافی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔