52

مطالبات حل نہ ہونے پر صو بائی افسروں کا احتجاج کا اعلان

پشاور۔پی سی ایس افسران نے حکومت کی جانب سے انہیں درپیش مسائل پر توجہ نہ دینے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تمام محکموں میں ڈیپوٹیشن پر آنے والے افسران کو فوری طور پر ان کے محکموں کو واپس بھیجنے اور پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے خالی دو سو آسامیوں پر پی سی ایس افسران کی تعیناتی کا مطالبہ کیا ہے اور واضح کیا ہے کہ ایک ہفتے کے اندر مطالبات حل نہ ہونے کی صورت میں تمام پی سی ایس افسران احتجاجاً بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھیں گے۔

پی سی ایس آفیسرز ایسوسی ایشن کی جانب سے وزیراعلیٰ اور چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کے نام خط میں ایسوسی ایشن کے کوآرڈنیٹر فہدا کرام قاضی کی جانب سے ارسال کئے گئے میں ایسوسی ایشن نے حال ہی میں تعینات کئے جانے والے سینکڑوں پی ایم ایس افسران کی تعیناتی کو بلاجواز قرار دینے ان کی تعیناتی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ترقی پر سرکاری آفیسر کا بنیادی حق ہے اور کسی وزیر یا سینئر آفیسر کی خواہش پر تعیناتی نہیں ہو سکتی خط میں کہا گیا ہے کہ پی سی ایس افسران کے مسائل جوں کے توں ہیں اور متعدد بار یادہانیوں کے باوجود حکومت نے اس طرف کوئی توجہ نہیں دی کی خط میں مختلف محکموں میں خالی ہے۔

سو پوسٹوں پر پی سی ایس افسران کی تعیناتی کرنے کے شیڈول پر تعینات ڈیپوٹیشن افسران کو واپس ان کے محکموں میں بھیجنے، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر کے عہدے کو ختم کر کے اسے اسسٹنٹ کمشنر ون، اسسٹنٹ کمشنر ٹو اور اسسٹنٹ کمشنر ریونیو میں تبدیل کرنے حال ہی میں تعینات کئے جانے والے پی ایم ایس افسران کی تعیناتی کی تحقیقات کر کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنے اور سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی مد میں اضافے کے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کیا خط میں واضح کہا گیا ہے کہ اگر اب بھی ان کے مسائل پر توجہ نہ دی گئی تو سینکڑوں پی ایم ایس افسران آئندہ ہفتے سے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔