37

پیراگون اسکینڈل: خواجہ برادران پر فرد جرم عائد

لاہور کی احتساب عدالت نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی و رکن پنجاب اسمبلی خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیرا گون ہاؤسنگ سوسائٹی میں مبینہ بے ضابطگیوں پر دائر ریفرنس میں فرد جرم عائد کر دی۔

احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے خواجہ برادران کے خلاف ریفرنس پر سماعت کی اور فرد جرم عائد کی، خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی نے صحت جرم سے انکار کردیا۔

خواجہ برادران کے وکیل امجد پرویز نے درخواست دی کہ ہمیں ریفرنس کی مکمل نقول فراہم نہیں کی گئیں، بغیر دستاویزات کے ریفرنس پر کارروائی قانون کے تقاضوں کے مطابق نہیں ہوگی۔ قومی احتساب بیورو (نیب) کے وکیل نے عدالت کے سامنے تمام دستاویزات پیش کر دیں جس کے بعد عدالت نے درخواست نمٹا دی۔

احتساب عدالت نے خواجہ برادران کی دوسری درخواست پر نیب کو 13 ستمبر کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ درخواست میں احتساب عدالت کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا گیا ہے اور اعتراض اٹھایا گیا ہے کہ احتساب عدالت کو خواجہ برادران کے خلاف ریفرنس پر سماعت کا اختیار نہیں ہے۔

عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں خواجہ سعد رفیق نے حکومتی اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی مشاورت کے بغیر صدارتی آرڈیننس کیسے جاری ہو سکتا ہے۔

مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر پر ابھی تک حکومت نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا اجلاس طلب کرنا کیوں گوارا نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکمران ٹیلی فون ڈپلومیسی کے ذریعے کشمیر پر حمایت حاصل کرنے کے دعوے کر رہے ہیں لیکن دوست ملکوں کے دورے نہیں کیے جا رہے۔

یاد رہے کہ نیب لاہور نے رواں سال مئی میں خواجہ برادران کے خلاف پیراگون سوسائٹی مبینہ کرپشن کیس میں تحقیقات کے بعد ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی تھی جس کے بعد 31 مئی کو لاہور کی احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کردیا گیا تھا۔