36

قبائلی اضلاع سے پی ٹی آئی کی نامزدخاتون کی نامزدگی چیلنج

پشاور۔پشاورہائی کورٹ نے قبائلی اضلاع کے انتخابات میں پی ٹی آئی کی خواتین کے لئے مختص نشستوں پرنامزدامیدوارعائشہ بی بی کی نااہلی کے لئے دائردرخواست پرالیکشن کمیشن سے جواب مانگ لیاہے۔

عدالت عالیہ کی جسٹس مس مسرت ہلالی اورجسٹس نعیم انورپرمشتمل دورکنی بنچ نے ضلع مہمند سے رکن صوبائی اسمبلی نثارمہمند کی جانب سے دائررٹ پٹیشن کی سماعت کی رٹ پٹیشن میں پی ٹی آئی کی جانب سے خواتین کی مختص نشستوں کے لئے ترجیحی فہرست کوچیلنج کیاگیاہے اس موقع پر عدالت کو بتایاگیاکہ عائشہ بی بی کو خواتین مخصوص نشست پر منتخب نہ کیا جائے پی ٹی آئی کی ترجیحی فہرست میں عائشہ بی بی پہلے نمبر پر ہے تاہم عائشہ بی بی قبائلی اضلاع کی رجسٹرڈ ووٹر نہیں اورووٹر نہ ہونے کے باوجود عائشہ بی بی کے کاغذات منظور کئے گئے لہذاانہیں نااہل قرار دیا جائے۔

 اس موقع پر جسٹس مس مسرت ہلالی نے درخواست گذارسے استفسارکیاکہ آپ کیوں اس خاتون کے پیچھے پڑے ہیں لسٹ میں دیگر خواتین بھی ہیں وہ آجائیں گی جس پردرخواست گذار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ لسٹ میں دوسرے نمبر پر وفا وزیر کے کاغذات مسترد ہوئے ہیں اور اب مہرین آفریدی منتخب ہوگی جس پرفاضل بنچ نے الیکشن کمیشن حکام کو طلب کرلیا الیکشن کمیشن کے نمائندے نے عدالت میں پیش ہو کر بتایا کہ عائشہ بی بی نے 16 اگست کو اپنا ووٹ رجسٹرڈ کرایا ہے۔

 درخواست گزار کا کیس بنتا نہیں، ان کو ہائیکورٹ میں درخواست دینے سے پہلے الیکشن ٹربیونل میں جانا چاہئے تھا جس پر درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عائشہ بی بی کا ووٹ رجسٹرڈ نہیں تھا الیکشن کمیشن کے پاس ریکارڈ ہے تو لائے جس پر فاضل بینچ نے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اگلی پیشی پر جواب طلب کرلیا۔