76

بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو کل قونصلر رسائی دینے کا اعلان

وزارت خارجہ نے زیرحراست بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو ویانا کنونشن کے تحت قونصلر رسائی 2 ستمبر (کل) دینے کا اعلان کردیا۔

ٹوئٹر پردفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا کہ ’بھارتی خفیہ ایجنسی را کے جاسوس کمانڈر کلبھوشن یادیو کو ویانا کنونشن، عالمی عدالت انصاف کے فیصلے اور پاکستانی قوانین کے تحت رسائی دی جائے گی۔

ٹوئٹ میں واضح کیا گیا کہ ’کلبھوشن یادیوکو 2 ستمبر کو قونصلر رسائی دی جائے گی‘۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ ’ (پاکستان میں) دہشت گردی، جاسوسی اور سبوتاژ کرنے پر کمانڈر کلبھوشن یادیو پاکستان کی حراست میں ہی رہے گا‘۔

واضح رہے کہ 17 جولائی کو عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد کردی تھی۔

عالمی عدالت نے کلبھوشن یادیو کو سزائے موت کا پاکستانی فوجی عدالت کا فیصلہ منسوخ کرنے اور حوالگی کی بھارتی استدعا بھی مسترد کردی اور حسین مبارک پٹیل کے نام سے کلبھوشن کے دوسرے پاسپورٹ کو بھی اصلی قرار دیا تھا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ پاکستان کلبھوشن کو قونصلر رسائی دے۔

ایکسپریس ٹریبیون کے ایڈیٹر فہد حسین نے کہا تھا کہ فیصلہ پاکستان کے لیے کچھ خاص بُرا نہیں لیکن بھارت کے لیے اچھا خاصا بُرا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’ آئی سی جے کا فیصلہ: (1) کلبھوشن یادیو کو رہا نہیں کیا جائے گا (2) اس کی سزا معطل نہیں ہوئی (3) سزائے موت روک دی (4) اسے قونصلر رسائی حاصل ہوگی۔ نتیجہ: قونصلر رسائی کے علاوہ بھارت کی تمام اپیلیں مسترد ہوگئیں، اس لیے فیصلہ پاکستان کے لیے اتنا برا نہیں لیکن بھارت کے لیے زیادہ برا ہے‘۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ زیر حراست بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو 2 ستمبر (کل) قونصلر رسائی دی جائے گی۔

ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ذی شعور ملک اور طبقہ جنگ سے گفتگو سے آغاز نہیں کرتا، ہم پر امن ملک اور شہری ہیں۔انہوں نے کہا ہم خطے میں امن کے خواہاں ہیں لیکن بھارت اپنے اقدام سے خطے کے امن کو برباد کررہا ہے اور دنیا کو نوٹس لینا چاہیے۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ ’ہمارا مراسلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پاس موجود ہے‘۔

شاہ محمود قریشی نے جنیوا میں انسانی حقوق کے لیے آواز اٹھانے کا عندیہ دیا۔وزیر خارجہ نے بتایا کہ ’کل یوری یونین کی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر بات ہوگی‘۔

شاہ محمود قریشی نے خبردار کیا کہ بھارت کسی غلط فہمی کا شکار نہیں رہے، اگر نئی دہلی نے ہم پر جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی تو اپنا دفاع کرنے کی صلاحیت کرتے ہیں اور افواج پاکستان تیار ہیں اور ہر لمحے کی خبریں موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت مذاکرات کا ماحول نظر نہیں آرہا، مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہے اور مواصلات کا نظام معطل ہے، ایسے ماحول میں کیا مذاکرات ہوں گے؟۔