23

پاکستان کے چپے چپے میں مودی کے خلاف نفرت کا اظہار کیا جارہا ہے، فردوس عاشق اعوان

وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے کونے کونے ، چپے چپے میں مودی کے خلاف نفرت کا اظہار کیا جارہا ہے۔

پریس کلب پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف آج پوری قوم یوم سیاہ منارہی ہے جو صرف پاکستان نہیں عالمی سطح پر بھی منایا جارہا ہے۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ آج جہاں یوم سیاہ پر پاکستان بھر میں ریلیاں نکل رہی ہیں، جلوس برآمد ہورہے ہیں ہر صوبے میں بھارت کی انتہا پسندی کی عکاسی کرتے ہوئے تمام اسٹیک ہولڈرز بھارتی سرکار، قیادت، میڈیا، سماج، افواج اور ان کے تمام قومی سلامتی کے اداروں کی مذمت کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کل ہم نے 14 اگست کو وزیراعظم کے وژن کی روشنی میں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر کشمیریوں کے ساتھ اپنی آزادی کو جوڑ دیا۔

معاون خصوصی نے وزیراعظم عمران خان نے کل یہ ثابت کردیا کہ کشمیر کی آزادی کے بغیر پاکستان کی آزادی کی خوشیاں ادھوری ہیں، ہمیں کشمیر کے اس نامکمل ایجنڈے کو مکمل کرنا ہے اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کے مطابق کشمیر کو پاکستان کے ساتھ جڑنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قیام پاکستان کا مقصد برصغیر کے مسلمانوں کو الگ شناخت دینا تھا قائداعظم اور ان کی رفقا کار کی لازوال قربانیوں کی بدولت یہ ملک وجود میں آیا تھا۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ قائد اعظم نے برصغیر میں دو قومی نظریہ کی بنیاد رکھی کیونکہ وہاں دو نظریات کا ٹکراؤ چل رہا تھا۔

معاون خصوصی نے کہا کہ یہ دو قومی نظریے کی جیت ہے کیونکہ جس طرح بھارت نے سیکولر ریاست ہونے کا دعویٰ کیا تھا لیکن آج اقلیتوں کے ساتھ جو سلوک ہورہا ہے اس کی وجہ سے جو مسلمان یا اقلیتیں اس وقت اکھنڈ بھارت کے نعرے کی حمایت کرتے تھے وہ شرمندہ اور مایوس ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج وہ سمجھ گئے ہیں کہ بھارت ہندو مت، ہندو برتری اور آر ایس ایس کی نظریاتی غنڈہ گردی کے علاوہ کسی شخص یا اقلیت کے لیے بھارت میں ایک انچ جگہ باقی نہیں رہی۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ بھارت میں سب سے زیادہ استحصال کشمیریوں کا ہورہا ہے جس کے خلاف آج یوم سیاہ منایا جارہا ہے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ یوم آزادی کے موقع پر مودی کی تقریر سب کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے اور خطے میں موجود ممالک کے سامنے مودی نے اپنے عزائم کی نشاندہی کی ہے، وہ خطے میں سپر مین کا کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام آزاد و مقبوضہ کشمیر اور بیرون ملک موجود وہ تمام لوگ جو سمجھتے ہیں کہ کشمیریوں کے ساتھ ظلم ہورہا ہے ان کا استحصال ہورہا ہے وہ آج یوم سیاہ منارہے ہیں۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے کشمیر کی لائن آف کنٹرول پر کھڑے ہو کر جس طرح ہندو قیادت کو للکار کر پیغام دیا کہ مودی ذہن میں رکھنا ہم جنگ کے قائل نہیں لیکن اگر تم نے ہماری غیرت کو للکارا تو ہر اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ مسلمان ہونے کے ناطے ہم جس شخص کو شیطان سمجھتے ہیں اسے کنکریاں مار کر تسکین محسوس کرتے ہیں ہمارے مذہبی فریضے میں شیطان کو کنکریاں مارنا باعث ثواب ہے تو دنیا کے سب سے بڑے شیطان مودی کو یہ قوم کنکریاں مار کر اینٹ کا جواب پتھر سے دے گی تو اسے دنیا میں کہیں جگہ نہیں ملے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان نے عالمی سطح پر کشمیر کا مقدمہ لڑنے کی جدوجہد کے تحت اس مسئلے کو سلامتی کونسل لے جانے کا فیصلہ کیا، گزشتہ 5 دہائیوں میں سلامتی کونسل نے اس مسئلے پر اجلاس نہیں بلایا گیا۔

معاون خصوصی دنیا میں فلسطین ایک مظلوم خطہ رہا لیکن وہاں بھی 11 11 دن لوگوں کو بھوکا پیاسا نہیں رکھا گیا، آج بارہواں دن ہوگیا مودی نے ان مظلوم مسلمانوں کو نہ نمازِ عید ادا کرنے دی نہ قربانی جیسے دینی فرض سے سرخرو ہونے دیا گیا۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ بھارت کی سیاہ کاری اور مکروہ عمل کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان نے بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کی شکل میں منا کر اس کی بربادی کی بنیاد رکھی ہے کیونکہ اب بھارت تمام اقلیتوں کو دیوار سے لگا کر انتہاپسندی کی سوچ کو ہوا دے کر اس آگ میں جلنے اور بھسم ہونے جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پوری پاکستانی قوم دنیا کو مجبور کردے گی کہ دنیا کشمیر کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ پاکستان کے کونے کونے، چپے چپے میں مودی کے پُتلے جلائے جارہے ہیں، اس کے خلاف نفرت کا اظہار کیا جارہا ہے۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ بھارت کا یوم آزادی پاکستان یوم سیاہ کے طور پر منارہا ہے تو انتہا پسند ہندوؤں کی آنکھیں کھل جانی چاہیئیں کہ پاکستان کشمیری عوام کے لیے آخری حد تک جانے کو تیار ہے۔