26

سر کاری وسائل کا ناجائز استعمال ٗ سابق حکمرانو ں کے خلاف تحقیقات شروع

پشاور (آصف ودود)بیرونی قرضو ں اور سر کاری وسائل کے ناجائز استعمال سے متعلق سابق حکمرانو ں کی تحقیقات کیلئے  انکوائری کمیشن نے کام شروع کر دیا ہے

 اس ضمن میں وفاقی اداروں کے ساتھ ساتھ تمام صو بائی حکومتو ں سے بھی معلومات طلب کر لی گئی ہیں ٗتمام صو بائی چیف سیکر ٹریو ں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ غیر قانونی اخراجات ٗ کیمپ آفسز ٗسکیورٹی اور غیر ملکی دوروں کے حوالے سے تمام معلومات فور ی طور پر تحقیقاتی کمیشن کو فراہم کر یں ٗتحقیقاتی کمیشن کی ہدایت پر دیگر صو بو ں کی طرح خیبر پختونخوا حکومت نے متعلقہ محکموں بالخصوص ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ سے 2008- ء سے 2018 ء  تک کی معلومات تین روز کے اندر طلب کر لی ہیں۔

ا سٹیبلشمنٹ ڈویژن اسلام آباد کے ذرائع کے مطابق صو بائی حکو متو ں اور وفاقی وزارتو ں کے نام تحقیقاتی کمیشن کی جانب سے بھیجے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ نے 16 جولائی کے اجلاس کے دوران تحقیقاتی کمیشن کو یہ ذمہ داری تفویض کی تھی کہ وہ ریاستی سر براہوں اور حکومتی سر براہوں اور ان کے خاندان کے افراد نے سر کاری خزانے سے جوغیر قانونی اخراجات کئے ہیں ان کی 2008 سے2018 ء تک کی تفصیلی معلومات و اعداد و شمار فوری طور پر کمیشن کو فراہم کئے جائیں ٗان میں خصوصاً ان حکمرانو ں کی ہدایت پر قائم کئے گئے کیمپ آفسزٗسکیورٹی ٗغیر ملکی دوروں سرکاری جہازو ں کا غیر قانونی استعمال اور دیگر عوامی وسائل کے غیر قانونی استعمال سے متعلق معلومات شامل کی جائیں ٗتمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے متعلقہ ریکارڈ کی چھان بین کر کے مندرجہ بالا مدات میں کئے گئے اخراجات کی تفصیلات انکوائری کمیشن کو فوری طور پر ارسال کر یں۔

 بتایا گیا ہے کہ عید کی چھٹیوں کے فوراً بعد تمام اداروں کویہ معلومات کمیشن کو فراہم کر نے کے پابند بنایا گیا ہے۔