35

سندھ میں آبی وسائل کے فروغ میں تاریخی پیشرفت

لاہور۔ وزیر اعظم پاکستان نے صوبہ سندھ میں دریائے سندھ پر سمندر سے 45کلومیٹر بالائی جانب سندھ بیراج /ویئر تعمیر کرنے کی منظوری دے دی۔ سندھ بیراج /ویئر کی تعمیر سے پانی کا ذخیرہ وجود میں آئے گا۔ 

مذکورہ بیراج /ویئر تعمیر کرنے کی منظوری صوبہ سندھ میں آبی وسائل کے فروغ کی جانب ایک تاریخی پیش رفت ہے، کیونکہ اس منصوبے کی تعمیر سے کوٹری بیراج کے زیریں علاقوں میں پانی کے مسائل حل کرنے اور کراچی کو پینے کے پانی کی اضافی فراہمی میں مدد ملے گی۔ سندھ بیراج کی تعمیر صوبہ سندھ خصوصاًکوٹری بیراج کے زیریں علاقوں میں معاشرتی اور معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی۔ اس بیراج کی تعمیر کی بدولت دریائے سندھ کے ڈیلٹا میں سمندری پانی کو چڑھنے سے روکنے،زرخیز اراضی سمندر بُرد ہونے سے بچانے، ماحولیاتی اثرات پر قابو پانے، مینگرووز جنگلات اور آبی حیات کی افزائش،آبپاشی اور آب نوشی کے لئے میٹھے پانی کی فراہمی کے ساتھ ساتھ آبادی کی بڑے پیمانے پر نقل مکانی کو روکنے میں مدد ملے گی۔ صوبہ سندھ میں ڈاؤن سٹریم کوٹری پانی سے متعلق دیرینہ مسائل اور کراچی میں پانی کی قلت کے پس منظر میں سندھ بیراج کامجوزہ منصوبہ واپڈا کی جانب سے تشکیل دیا گیا ہے۔

سندھ بیراج کا مجوزہ منصوبہ تیزتر تکمیل کی بنیاد پر دسمبر2024ء تک مکمل کیا جائے گا۔ اگلے ماہ واپڈا منصوبہ کی فزیبلیٹی سٹڈی پر کام شروع کردے گا۔ رواں سال دسمبر تک بین الاقوامی کنسلٹنٹس کی جانب سے فزیبلیٹی سٹڈی کا جائزہ مکمل کیا جائے گا جبکہ دسمبر 2021تک منصوبے کا تفصیلی انجینئرنگ ڈیزائن تیار کر لیا جائے گا۔فزیبلٹی سٹڈی اور تفصیلی انجینئرنگ ڈیزائن مکمل ہونے کے بعد سندھ بیراج پر تعمیراتی کام کا آغاز جنوری 2022ء میں ہوگا جبکہ اس کی تکمیل دسمبر 2024ء تک متوقع ہے۔سندھ بیراج ٹھٹھہ سے 65کلومیٹر جنوب جبکہ کراچی سے 130کلومیٹر مشرق میں تعمیر کیا جائے گا۔