27

نہروں میں گند پھینکنے والوں کی شامت

پشاور۔خیبرپختونخوا کے وزیر بلدیات الیکشنز و دیہی ترقی شہرام خان ترکئی نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ پشاور میں نہروں کی صفائی برقرار رکھنے کے لیے مستقل اور موثر اقدامات اٹھائے جائیں۔

 اس مقصد کے لیے نہروں کے اطراف خوانچہ فروشوں اور ریڑھی بانوں کو دوسری جگہ منتقل کیا جائے اور دکانداروں کو کوڑا اور گندگی کوڑا دان میں ڈالنے کا پابند بنایا جائے۔ صوبائی وزیر بلدیات نے ان خیالات کا اظہار پشاور شہر میں نہروں کی صفائی برقرار رکھنے کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں چیف ایگزیکٹیو آفیسر واٹر اینڈ سینی ٹیشن سروسز پشاور ظفر علی شاہ، سیکرٹری لوکل کونسل بورڈ خضر حیات خان، پشاور ترقیاتی ادارہ، محکمہ آبپاشی، متعلقہ تحصیل میونسپل آفیسرز، ٹی آر اوز، اسسٹنٹ کمشنر پشاور اور محکمہ ای پی اے کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں متعلقہ اداروں کی جانب سے پشاور میں نہروں کی صفائی برقرار رکھنے کے حوالے سے مختلف تجاویز پیش کی گئیں اور ان پر تفصیلی بحث کی گئی۔ 

صوبائی وزیر بلدیات نے متعلقہ محکموں پر زور دیا کہ وہ نہروں کی صفائی کے حوالے سے مشترکہ پلان تیار کریں جوکہ مؤثر، مستقل اور پائیدار ہو۔ شہرام خان ترکئی نے کہا کہ نہروں کے اطراف کچرا اور گندگی ڈالنے کے لیے کوڑا دان اور کنٹینرز رکھے جائیں اور اس حوالے سے دکانداروں اور دیگر لوگوں کو آگاہ بھی کیا جائے تاہم اس کے باوجود کوئی گندگی اور کچرے ادھر ادھر پھیلائے تو اس سے سختی سے نمٹا جائے اور بھاری جرمانے عائد کیے جائیں۔ 

شہرام خان ترکئی نے کہا کہ گندگی پھیلانے پر کسی کو معاف نہ کیا جائے تاہم کسی سے زیادتی بھی نہ کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہر جگہ پر حکومتی رٹ برقرار رکھی جائے۔ شہرام خان ترکئی نے محکمہ آب پاشی کے حکام کو ہدایت کی کہ وہ نہروں کو آلودہ کرنے والوں کے خلاف ایکشن لے اور قوانین کے مطابق ان سے نمٹے۔ اس ضمن ضلع انتظامیہ پشاور کا تعاون بھی حاصل ہو گا۔ شہرام خان ترکئی نے کہا کہ صوبے کو صاف رکھنے کے لیے تمام محکموں کے ساتھ مل کر ایک ٹیم کی صورت کام کریں گے تاہم کارکردگی نہ دکھانے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔

 وزیر بلدیات نے کہا کہ مارکیٹوں اور پلازوں کے کچرا اور کوڑا پھینکنے کے لیے ایک مخصوص پوائنٹ مقرر کیا جائے اور جو مالکان اس پر عمل نہ کریں تو ان کو میونسپل سروسز کی فراہمی روک دی جائے۔ اجلاس میں پورے صوبے میں صفائی مہم شروع کرنے کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔