51

صوبائی اسمبلی کے حلقہ 115کے نتائج روک دئیے گئے

پشاور۔پشاور ہائیکورٹ نے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے115 کے نتائج روکتے ہوئے الیکشن کمیشن سے جواب طلب کرلیاہے،

کیس کی سماعت ہائی کورٹ کے جسٹس اکرام اللہ خان اور جسٹس اشتیاق ابراہیم پر مشتمل دورکنی بینچ نے کی، اس حوالے سے رٹ جمعیت علمائے اسلام کے امیدوار مولانا محمد شعیب نے محمد عظیم خان آفریدی ایڈوکیٹ اور غلام محی الدین ملک ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائر کی ہے جس میں موقف اپنایا گیا کہ مخالف امیدوارعابد الرحمان نے متعلقہ حلقے پی کے 115کے سولہ پولنگ سٹیشنوں پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست دی تھی جسے الیکشن کمیشن نے منظور کیا، تاہم ان کی جانب سے چوہ پولنگ سٹیشنوں پر ری کانٹنگ کی درخواست دی گئی جسے منظور نہیں کیا گیاجو ان کے ساتھ ناانصافی ہے، پٹیشنر کے وکیل نے عدالت سے استدعاکی کہ یاتو تمام سولہ اور چودہ پولنگ سٹیشنوں میں ری کاؤنٹنگ کی جائے یا پھر مخالف امیدوار کے حلقے کی ری کانٹنگ کی درخواست بھی خارج کی جائے۔ پٹیشنر کے وکیل نے اس حوالے سے چوبیس جولائی کو جاری نوٹیفیکیشن کوناانصافی پر مبنی قرار دیتے ہوئے اسے بھی معطل کرنے کی استدعا کی دورکنی بینچ نے دلائل سننے کے بعد ری کاؤنٹنگ جاری رکھنے تاہم الیکشن کمیشن کو رزلٹ جاری نہ کرنے کے احکامات دیئے، کیس کی سماعت یکم اگست تک کیلئے ملتوی کردی گئی رٹ پٹیشن میں الیکشن کمیشن، ریٹرننگ آفیسر پی کے ایک سو پندرہ بنوں اور دیگر کو فریق بنایاگیا ہے۔