40

نجی تعلیمی اداروں کو اضافی فیسوں کی وصولی سے روک دیاگیا

پشاور۔پشاورہائی کورٹ نے نجی تعلیمی اداروں کو طلباء سے کسی بھی قسم کی اضافی فیس وصولی سے روک دیا اورایم ڈی کے پی پی ایس آراے کوہدایات جاری کی ہیں کہ صوبہ بھرکے نجی تعلیمی اداروں کو عدالتی احکامات پرعملدرآمدکاپابندبنایاجائے ۔

عدالت عالیہ پشاورکے چیف جسٹس وقاراحمدسیٹھ اور جسٹس عبدالشکورپرمشتمل دورکنی بنچ نے یہ عبوری احکامات گذشتہ روز نازش مظفرایڈوکیٹ کی جانب سے دائررٹ پٹیشن پرجاری کئے جبکہ رٹ پٹیشن کو اسی نوعیت کی دیگردرخواستوں کے ساتھ یکجا کرتے ہوئے سماعت 4ستمبرتک ملتوی کردی ٗ نجی سکول بلوم فیلڈہال یونیورسٹی ٹاؤن پشاورکے طلباء مریم عالم ٗ ہارون عالم ٗ موسی عالم ساکنان شاہین ٹاؤن کی جانب سے دائررٹ میں پشاور سکول کے پرنسپل ٗ ہیڈآفس لاہورٗ خیبرپختونخواحکومت بذریعہ چیف سیکرٹری ٗ سیکرٹری ایجوکیشن اورایم ڈی کے پی پی ایس آراے کوفریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیاہے کہ درخواست گذارہ کے بچے مذکورہ سکول کی مختلف جماعتوں میں زیرتعلیم ہیں۔

 تاہم سکول انتظامیہ نے موسم گرماکی تعطیلات کی فیس سمیت دیگراضافی فیس وصولی کے لئے ان کے امتحانی نتائج روک رکھے ہیں  اوران کے بچوں کو بلاجواز طورپرتنگ کیاجارہا ہے جبکہ قبل ازیں ایم ڈی کے پی پی ایس آراے کو بھی اس حوالے سے ایک درخواست دے  رکھی ہے لہٰذاسکول انتظامیہ کے احکامات کالعدم قرار دئیے جائیں اوربچوں کے نتائج جاری کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں۔

عدالت عالیہ کے فاضل بنچ نے رٹ کی ابتدائی سماعت کے بعد حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے صوبہ بھر کے نجی تعلیمی اداروں کوکسی بھی قسم کی اضافی فیس وصولی سے روکتے ہوئے سکول انتظامیہ کونتائج جاری کرنے کاحکم دیا جبکہ ایم ڈی کے پی پی ایس آراے کو صوبہ بھرکے نجی تعلیمی اداروں کو عدالتی احکامات پرعملدرآمد کرانے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے سماعت4ستمبر تک ملتوی کردی اورمتعلقہ اداروں سے جواب مانگ لیاہے۔