بیجنگ ۔چین حالیہ برسوں میں پاکستان سمیت سولہ ایشیائی ممالک کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر بن گیا ہے۔ وزارت تجارت (ایم او ایف سی او یم ) کے مطابق چین نے ہمسائیہ ممالک کے ساتھ اقتصادی و تجارتی ادغام کو مستحکم کر لیا ہے اور اس کی تجارتی پالیسی آنے والے برسوں میں برقرار رکھی جائے گی۔ ایم او ایف سی او ایم کے اعدادوشمار کے مطابق چین اور 25دوسر ے ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت 2017ء کے پہلے گیارہ ماہ میں 1.17ٹریلین ڈالر تک پہنچ گئی ۔
اس طرح یہ علاقائی تجارت کا تیسرا حصہ بن گیا ہے، جاپان ، جنوبی کوریا ، ویتنام ، ملائیشیا اور پاکستان کا شمار چین کے دس سرفہرست تجارتی پارٹنروں میں ہوتا ہے،25ممالک سے مجموعی طورپر 10.77بلین مالیت کی سرمایہ کاری چین میں کی گئی جو کہ چین میں کی جانیوالی مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری کا نو فیصد ہے جبکہ چین نے بھی ایشیائی ممالک میں ا تنی ہی مالیت (10.67بلین ڈالر ) کی سرمایہ کاری کی ،سنگاپور ، جنوبی کوریا اورجاپان نے دوسرے ایشیائی ممالک کے مقابلے میں چین میں زیادہ سرمایہ کاری کی ۔
پاکستان ، ملائیشیا ، انڈونیشیا ، بنگلہ دیش اور لاؤس چین کے اہم سمندرپار انجینئرنگ کنٹریکٹ مارکیٹیں بن گئیں ، چین نے ایشیائی ممالک کیساتھ 83.84بلین ڈالر مالیت کے انجینئرنگ کے معاہدے کئے۔چین کے ہم عصر بین الاقوامی تعلقات (سی آئی سی آر) کے انسٹی ٹیوٹ کے ایک محقق نے کہا کہ ہمسائیہ ممالک بین الاقوامی کاروبار ماحول کیلئے چین کا انتہائی براہ راست روٹ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمسائیہ ممالک کے ساتھ تجارتی و اقتصادی مربوط کو مستحکم بنانا ، چین کی ترقی کیلئے ٹھوس ماحول قائم کرنے کیلئے ساز گار ہو گا ، ایم او ایف سی او ایم کے ذرائع نے مزید بتایا کہ ہمسائیہ ممالک بھی بڑے ملک کی ترقی سے مستفید ہوں گے۔
280