65

ورلڈکپ: جنوبی افریقہ کے خلاف پاکستان کی تیسری وکٹ 143 رنز پر گرگئی

ورلڈکپ کے اہم ترین میچ میں پاکستان کی جنوبی افریقہ کے خلاف بیٹنگ جاری ہے جہاں قومی ٹیم کی 3 وکٹیں 143 کے مجموعے پر گر گئیں۔

برطانیہ کے لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلے جارہے ورلڈ کپ کے اس میچ میں قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

اوپنرز نے کپتان کے فیصلے کو درست ثابت کیا اور ٹیم کو 8ویں اوور میں ہی 50 کا ہندسہ عبور کروایا تاہم 15ویں اوور میں 81 کے مجموعے پر عمران طاہر کی گیند پر غیر ضروری شاٹ کھیلتے ہوئے فخر زمان اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔

نئے آنے والے کھلاڑی بابر اعظم کے ساتھ دوسرے اوپنر امام الحق نے ٹیم کے اسکور کو 98 رنز تک پہنچایا ہی تھا کہ وہ بھی عمران طاہر کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔

اس مرتبہ عمران طاہر نے بہترین فیلڈنگ کرتے ہوئے امام الحق کا بہترین کیچ لیا اور دونوں پاکستانی اوپنرز 44 ، 44 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

محمد حفیظ نے بابر اعظم کے ساتھ مل 45 رنز کی شراکت قائم کی لیکن وہ 143 کے مجموعے پر 20 رنز بنانے کے بعد پارٹ ٹائمر آئیڈن مارکرم کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے۔

قومی ٹیم کو سپورٹ کرنے کے لیے شائقین بڑی تعداد میں اسٹیڈیم میں موجود رہے، جبکہ آرمی چیف بھی پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان میچ دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم پہنچے۔

 

میچ کے دوران ایک دلچسپ واقعہ اس وقت پیش آیا جب عمران طاہر میچ کا پہلا جبکہ اننگز کا 15واں اوور کروانے کے لیے پہنچے تو امپائرز نے عمران طاہر کو گیند کروانے سے روک دیا جس کی وجہ ان پر کسی طرح کی پابندی نہیں بلکہ امپائز کی ہی غفلت تھی کیونکہ اس سے پہلے والے اوور میں کرس مورس نے ایک گیند کم کروائی تھی۔

امپائرز نے اپنا حساب لگانے کے بعد کرس مورس کو دوبارہ باؤلنگ کے لیے بلوایا اور انہوں نے اپنا 6 گیندوں کا اوور مکمل کیا جس کے بعد عمران طاہر کو 15واں اوور کروانے کی اجازت دی گئی۔

یہ میچ دونوں ٹیموں کی ورلڈکپ میں بقا کے لیے اہم ترین مقابلہ ہے، جہاں شکست کی صورت میں ایک ٹیم کے لیے ورلڈکپ ممکنہ طور ختم ہوجائے گا۔

ٹاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ گذشتہ تمام میچز ماضی کا حصہ بن چکے ہیں، ہماری نظریں ایک میچ کے بعد دوسرے میچ پر ہوتی ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ وکٹ بیٹنگ کے لیے ساز گار دکھائی دے رہی ہے اور یہاں بڑا اسکور کرنے کی کوشش کریں گے۔

قومی ٹیم میں 2 تبدیلیاں کی گئیں، شعیب ملک اور حسن علی کی حارث سہیل اور شاہین آفریدی کو شامل کیا گیا جبکہ جنوبی افریقی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔

جنوبی افریقی ٹیم کی کٹ تبدیل

میچ کے دوران جنوبی افریقہ نے اپنی روایتی سبز رنگ کی جرسی کے بجائے زرد رنگ کے ساتھ سبز رنگ کی جرسی پہنی۔

جنوبی افریقی ٹیم نے بنگلہ دیش کے خلاف میچ میں بھی اس رنگ کی جرسی پہنی تھی — فوٹو: اے ایف پی

جنوبی افریقی ٹیم نے بنگلہ دیش کے خلاف میچ میں بھی اس رنگ کی جرسی پہنی تھی — فوٹو: اے ایف پی

 

پاکستان نے رواں برس کے آغاز میں جنوبی افریقہ کا دورہ کیا تھا جہاں اسے جنوبی افریقہ کے ہاتھوں 3-2 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کرکٹ پر بات کریں، گالیاں دینا مناسب نہیں، سرفراز

مذکورہ سیریز کے دوران بھی دونوں ٹیموں کے مابین سخت مقابلے دیکھے گئے تھے۔

ورلڈکپ کے اس اہم میچ کے لیے امکان ظاہر کیا جارہا تھا کہ پاکستان کی ٹیم میں شعیب ملک اور حسن علی کو ٹیم میں شامل نہیں کیا جائے گا۔

شعیب ملک اور حسن علی نے اب تک ورلڈکپ کے دوران تمام میچوں قومی ٹیم کی نمائندگی کی لیکن خاطر خواہ کارکردگی دکھانے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔