72

قرضوں اور کرپشن کی تحقیقات کیلئے کمیشن کا اعلان

 اسلام آباد۔ وفاقی حکومت نے پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے دس سالہ دور اقتدا ر میں لئے گئے قرضوں اور کرپشن کی تحقیقات کیلئے کمیشن کے سربراہ کی تقرری آئندہ ہفتے کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ وزیراعظم کی جانب سے اعلان کردہ انکوائری کمیشن کے ٹی او آرز کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔

نکوائری کمیشن ایکٹ کے تحت آزاد کمیشن ہوگا، کمیشن کا سربراہ ایسا ہوگا جس کی شخصیت متنازع نہ ہو، کمیشن کو آئین اور قانون کے دائرہ کار کے تحت بنایا جائیگا، گلے سڑے نظام سے گند صاف کریں گے تو عمران خان کا مشن پورا ہوگا، کوٹ لکھپت جیل میں ظل سبحانی کی زیارت کا دیدار کیا جارہا ہے،گزشتہ روز ایک راجکماری کنیزوں کے جھرمٹ میں غرور والے لب و لہجے میں بات کررہی تھی۔

 محترمہ اپنی اوقات میں رہیں ہمارے پاس کچھ اور بھی کہنے کو ہے،عمران خان جوں جوں اداروں کو بااختیار کریگا چوں چوں کا مربہ اکٹھا ہوگا، بنارسی ٹھگوں کا ٹولہ کیسے عمران خان کی کردار کشی کررہا ہے،بجٹ میں آنے والی نسل اور ملک کو آگے لے جانے کیلئے کچھ کڑوی گولیاں ضروری ہیں، کڑوی گولیوں کو میٹھا کرکے نگلیں۔ جمعرات کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم کے احساسات کی ترجمانی بجٹ میں ہوئی ہے۔

 بجٹ میں ترجیحات رکھی گئیں، بجٹ میں کچھ کڑوی گولیاں ضرور ہیں، ہم چاہتے ہیں آپ بجٹ کو شوگر کوٹڈ کرکے گولیاں نگلیں، نگلتے ہوئے کڑواہٹ ہوگی لیکن بعد میں ہر قسم کی تکلیف سے نجات پالیں گے، یہ گولیاں معیشت سے جڑی ہیں، سیاست کیلئے الگ گولیاں ہیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت کاشتکاروں کو بجلی کا فلیٹ ریٹ دے رہی ہے۔

کاشتکاروں کو دس ہزار کا فکس ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ دودھ کی نہریں بہانے والوں نے زراعت کیلئے ایک ارب کا بجٹ رکھا تھا،موجودہ حکومت نے زراعت کے لیے 12ارب کا بجٹ رکھا ہے۔انہوں نے کہاکہ کسانوں کو ٹیوب ویل پر فلیٹ ریٹ دیں گے۔

کسان دس ہزار کا بل ادا کریگا،حکومت دس ہزار سے 75 ہزار تک کا بل ادا کرے گی۔معاون خصوصی نے کہاکہ وزیر اعظم نے کہاہے کہ جان چلی جائے چوروں، لٹیروں کو نہیں چھوڑیں گے، ہر شخص کو اپنے اعمال کا حساب دیناہے، گلے سڑے نظام سے گند صاف کریں گے تو عمران خان کا مشن پورا ہوگا۔