69

پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے مذاکرات جاری

 بیجنگ۔پاکستان اورفنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف)کے باضابطہ مذاکرات چین میں شروع ہوگئے ہیں۔ 

گوانگ زومیں ہونے والے  مذاکرات  ساڑھے 5بجے صبح شروع ہوئے،پاکستان نے باضابطہ طور پر پراگریس رپورٹ پیش کردی،  رپورٹ میں پاکستان نے 27نکاتی ایکشن پلان پر عمل درآمد کے بارے تفصیل بیان  ہے، ایشیا پیسیفک گروپ کی جانب سیان مذکرات کو فیس ٹو فیس کا نام دیا گیا ہے، ایشیا پیسیفک گروپ یہ تبادلہ خیال صرف اپنے اراکین کے ساتھ کرے گا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستان اور ایشیا پیسیفک گروپ کے درمیان مذاکرات کے دو سیشن ہوئے۔ سیشنزکے اختتام پر ایشیاپیسیفک گروپ پاکستانی رپورٹ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع کے مطابق ایشیا پیسیفک گروپ یہ تبادلہ خیال صرف اپنے اراکین کے ساتھ کرے گا۔ ایشیا پیسیفک گروپ کے 9ارکان پاکستانی وفد سے مذاکرات کررہے ہیں۔ایشیا پیسفک گروپ کی سربراہی امریکاکی مس کرسٹین کررہی ہیں۔ دیگر ارکان میں چین، آسٹریلیا، ترکی،مالدیپ،بھارت، برطانیہ اور ملیشیا کے ارکان شامل ہیں۔ کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن اور دیگر اہداف پر عملدرآمد رپورٹ بھی پاکستان نے ایف اے ٹی ایف حکام کو پہلے ہی بھجوا دی ہے۔گوانگ زومیں  میں ہونے والے مذاکرات میں منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کے لیے مالی معاونت کی روک تھام سمیت دیگر امور پر بھی بات کی جائیگی۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کا وفد منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر ایف اے ٹی ایف حکام کو بریفنگ دے گا۔ دہشتگرد تنظیموں کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیلات بھی بتائی جائیں گی۔ایف اے ٹی ایف سے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے پر بھی بات کی جائے گی۔ پاکستان مئی 2019تک اپنے ایکشن پلان کی اہداف کے حاصل کردہ نکات پر بھی تبادلہ خیال کرے گا۔

یاد رہے رواں سال 28 مارچ کو اسلام آباد میں ایف اے ٹی ایف کے ایشیا پیسفک گروپ کے درمیان مذاکرات ہوئے تھے جس میں وفد نے منی لانڈرنگ روکنے کیلئے اقدامات جاری رکھنے پر زور دیا تھا۔ذرائع کے مطابق وفد نے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے اور کالعدم تنظیموں کے خلاف اقدامات جاری رکھنے کا مطالبہ کیا تھا۔وفد نے منی لانڈرنگ روکنے کیلئے اب تک کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔