39

زرداری کبھی والد کی برسی بھی منا لیا کریں ٗ چوہدر ی فواد

پنڈدادن خان۔وزیراطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہاہے کہ دہشتگردی کیخلاف آخری مراحل میں ہیں،اپوزیشن سے کہتے ہیں آؤ مل کر ملٹری کورٹس کا فیصلہ کریں، قومی ایکشن پلان پر متحد ہوکر ا تفاق رائے سے عملدرآمد کی ضرورت ہے،فاٹا پر ایک ہزار ارب روپے 10برس میں خرچ کرینگے، جمہوریت اور اسلام کو کوئی خطرہ نہیں ، خطرہ صرف بد عنوان عناصر کو ہے ،پاکستان کو انشاء اللہ روشن مستقبل دیں گے۔

ہفتہ کو یہاں دوستی سپورٹس فیسٹول سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات و نشریا ت چوہدری فواد حسین نے کہاکہ کھیوڑہ سیاحت کا بہت بڑا مرکز ہے۔انہوں نے کہاکہ ویزہ کی پابندیاں ختم کی ہیں، آسان ترین بنارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کوئٹہ میں ہونیوالے سانحہ پر بہت غمزدہ ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہزارہ کمیونٹی کا درد ہمارے دلوں میں ہے۔انہوں نے کہاکہ ہزارہ کمیونٹی کے لوگوں کی تکلیف ہماری تکلیف ہے۔انہوں نے کہاکہ دہشتگردی کے واقعات دنیا کے مختلف ممالک میں ہورہے ہیں،دہشتگردی کیخلاف آخری مراحل میں ہیں،اپوزیشن سے کہتے ہیں آؤ مل کر ملٹری کورٹس کا فیصلہ کریں۔ انہوں نے کہاکہ قومی ایکشن پلان پر متحد ہوکر ا تفاق رائے سے عملدرآمد کی ضرورت ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہاکہ فاٹا پر ایک ہزار ارب روپے 10برس میں خرچ کرینگے،فاٹا کے حوالے سے پیپلزپارٹی نے سوتیلے پن کا مظاہرہ کیا۔چوہدری فواد حسین نے کہاکہ پیپلزپارٹی اب اندرون سندھ کی چھوٹی سے جماعت بن کر رہ گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ بلاول کاروان بھٹو میں اپنے والد زرداری کی تصویر نہیں لگاتے۔ انہوں نے کہاکہ 1947سے 2008تک پاکستان کا کل قرض 37ارب ڈالر تھا۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ گزشتہ 10برس میں اپوزیشن نے 60ارب ڈالر قرض لیا۔انہوں نے کہاکہ جمہوریت اور اسلام کو کوئی خطرہ نہیں،خطرہ صرف بدعنوان عناصر کو ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کو انشاء اللہ روشن مستقبل دیں گے۔چوہدری فواد حسین نے کہاکہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے افغانستان میں امن ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف ملک میں نئی خارجہ پالیسی لیکر آرہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ سعودی عرب،یو اے ای اور ایران عمران خان کو مسلم امہ کا لیڈر سمجھتے ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن کاحال براہے، شہبازشریف کے کارنامے کھل کرسامنے آ گئے ہیں،اس سے اندازہ لگا لیں کہ 10 برس میں کتنے ’مجرم اور ڈاکو‘ ہمارے اوپر مسلط رہے ہیں اور پیسہ بنایا گیا، جب ان سے اس بارے میں پوچھیں تو جمہوریت کو خطرہ ہوجاتا ہے۔انہوں نے مولانا فضل الرحمن پر تنقید کرتے کہاکہ 1988 کے بعد پاکستان کی اسمبلی کی ان سے جان چھٹی ہے، جس پر ان کے پیٹ میں مروڑ اٹھ رہی ہے۔

ان سے برداشت نہیں ہورہا کہ میں کیسے باہر ہوگیا۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ مولانافضل الرحمان کی گاڑی کاانجن بیٹھ گیاہے، اب یہ گاڑی نہیں چلنے والی ۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی فاٹاپربہت بات کرتی ہے لیکن فنڈزکیلئے ایک پیسہ نہیں دیا۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ پیپلز پارٹی جو کبھی ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو کی پارٹی تھی وہ اندرون سندھ کی ایک چھوٹی سی جماعت بن گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس پارٹی کا بھی یہ حال ہے کہ بلاول بھٹو جب کاروان بھٹو چلاتے ہیں تو اپنے والد کی تصویر نہیں لگاتے جبکہ آصف زرداری کا بھی یہ حال ہے کہ وہ روزانہ ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کی سالگرہ اور برسی مناتے ہیں تو وہ کبھی حاکم زرداری کی بھی برسی منا لیا کریں وہ ان کے والد تھے۔