30

زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت منظور

اسلام آباد۔جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدرپاکستان آصف زرداری اورفریال تالپور کو دس اپریل تک دس دس لاکھ روپے کیش کی صورت میں ضمانتی مچلکوں کے عوض عبوری ضمانت مل گئی کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے کی تفصیلات کے مطابق سابق صدرآصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور نے نیب کی گرفتاری سے بچنے کی خاطرضمانت قبل ازگرفتاری اوراپنے خلاف جاری انکوائریوں کی تفصیلات جاننے کیلئے اسلام آبادہائیکورٹ میں4الگ الگ درخواستیں دائرکی تھی دائردرخواستوں میں چیئرمین نیب اورتفتیشی افسرکوفریق بناتے ہوئے عدالت سے استدعاکی گئی تھی ۔

کہ نیب کو گرفتاری سے روکا جائے،جعلی اکاؤنٹس کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری منظورکی جائے، درخواستوں میں یہ بھی کہاگیاتھا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں اب تک طلبی کے 3 سمن موصول ہو چکے ہیں،معلوم نہیں کہ میرے خلاف کتنی انکوائریز چل رہی ہیں،نیب کسی بھی انکوائری میں گرفتار کر سکتا ہے اس لیے ضمانت دی جائے کیونکہ گرفتاری سے بچنے کے لئے عدالت کے سوا کوئی آپشن نہیں ہے چوتھی درخواست میں آصف زرداری نے نیب سے مقدمات کی تفصیلات کے حصول کی استدعاکرتے ہوئے کہاہے کہ نیب کو میرے خلاف تمام انکوائریوں فہرست فراہم کرنے کا حکم دیا جائے اورٹرائل مکمل ہونے تک ضمانت منظور کی جائے۔

عدالت نے 10 اپریل تک درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے نیب کو نوٹس جاری کر دیا ہے جب کہ دونوں کی ضمانت 10، 10 لاکھ کے ضمانتی مچلکوں کے عوض منظور کی گئی، عدالت نے کیس کی مزید سماعت 10 اپریل تک ملتوی کردی ہے۔سماعت کے موقع پر آصف زرداری اور فریال تالپور بھی اپنے وکلاء4 کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے، اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے اطراف پولیس کی بھاری نفری اور قریبی عمارتوں کی چھتوں پر بھی پولیس اہلکار تعینات کئے گئے تھے جب کہ عدالت کے چاروں اطراف میں خاردار تاریں اور رکاوٹیں کھڑی کی گئی تھیں۔۔