91

میگا منی لانڈرنگ: جے آئی ٹی نے سندھ کے 11 محکموں سے ریکارڈ طلب کرلیا

کراچی: میگا منی لانڈرنگ کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے 11 محکموں سے ترقیاتی کاموں کا ریکارڈ طلب کرلیا۔

جے آئی ٹی کی جانب سے جن محکموں سے ترقیاتی کاموں کا ریکارڈ طلب کیا گیا ان میں کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی ( کے ڈی اے)، ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی ( ایم ڈی اے)، حیدرآباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور لاڑکانہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی شامل ہیں۔

لیاری ایکسپریس وے ری سیٹلمنٹ پروجیکٹ، لیاری ڈویلپمنٹ اتھارٹی، لوکل گورنمںٹ، واٹر بورڈ، سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ اور سیہون ڈویلپمنٹ اتھارٹی سے بھی ترقیاتی کاموں کا ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔

دستاویزات کے مطابق جے آئی ٹی نے تمام محکموں سے ترقیاتی اسکیم، اسکیم کا تخمینہ، اسکیم کب شروع ہوئی، کہاں واقع ہے اور کنٹریکٹر کا نام تک بتانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

دستاویزات کے مطابق اسکیم کے لیے کتنی رقم جاری کی گئی، اسکیم کا موجودہ اسٹیٹس کیا ہے اور کنٹریٹر کے ساتھ کن شرائط پر معاہدہ طے پایا، ان تمام چیزوں کی بھی تفصیلات تمام محکموں سے طلب کی گئی ہیں۔

یاد رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے بیرون ملک رقم کی منتقلی سے متعلق اس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور بھی نامزد ہیں اور گرفتاری سے بچنے کے لیے دونوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔

اس کیس میں آصف زرداری کے قریب سمجھے جانے والے اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید اور نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی بھی گرفتار ہیں جن سے تفتیش کا سلسلہ جاری ہے۔

دستاویز کا عکس