32

الیکٹرک انسپکٹریٹ کی ریسٹرکچرنگ کافیصلہ

پشاور۔ خیبرپختونخواحکومت نے صوبے میں بجلی صارفین کے جملہ مسائل کے فوری حل کے لئے الیکٹرک انسپکٹریٹ کوموثر بنانے کے لئے ادارے کی ریسٹرکچرنگ کافیصلہ کیا ہے۔ صوبائی الیکٹرک انسپکٹریٹ کے ہیڈکوارٹرکے علاوہ صوبے کے5اضلاع میں ریجنل آفس قائم کئے جائیں گے ۔

اس سلسلے میں سیکرٹری توانائی وبرقیات سرفرازدرانی کی زیرصدارت اعلیٰ سطحی اجلاس منعقدہوا۔اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری توانائی ظفرالاسلام،چیف ایگزیکٹوپیڈوانجینئرذین اللہ شاہ،ڈپٹی سیکرٹری محمدتوصیف،الیکٹرک انسپکٹراحسان خان اورسیکشن آفیسرجنرل ملک محمدعلی نے شرکت کی۔اجلاس میں سیکرٹری توانائی سرفرازدرانی کوبریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیاکہ صوبے میں بجلی صارفین کے جملہ مسائل جن میں اووربلنگ،ڈسکنکشن،لووولٹیج اوربجلی کنکشن کے فوری انتظامات سمیت دیگرحل طلب مسائل کوپیسکو اورواپڈاکے ساتھ فوری حل کے لئے صوبے کے پانچ اضلاع سوات، پشاور،نوشہرہ،بنوں اورایبٹ آباد ریجنل الیکٹرک انسپکٹریٹ دفاترقائم کرنے کے لئے مختلف تجاویزپر غورکیا گیا ہے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ الیکٹرک انسپکٹریٹ صوبے میں الیکٹرک ڈیوٹی کی مدمیں سالانہ کروڑوں روپے کی آمدن حاصل کررہاہے۔

سیکرٹری توانائی سرفرازدرانی نے ادارے کی ریسٹرکچرنگ پر زوردیتے ہوئے کہاکہ الیکٹرک انسپکٹریٹ کو صوبے کاموثرادارہ بنانے کے لئے اسے حقیقی معنوں میں عوام دوست ادارہ بنایا جائے گاتاکہ عوام کے بجلی کے مسائل ون ونڈوکے ذریعے فوری طورپر حل ہوسکیں،انہوں نے کہا کہ محکمہ توانائی وبرقیات نے صوبے میں بجلی کے ناجائزاستعمال کی روک تھام اوربقایاجات کی ریکوری کے لئے گزشتہ چار ماہ کے دوران52کروڑروپے کی ریکارڈ ریکوری کرکے قومی خزانے میں جمع کرادی ہے۔