54

بھا رتی ائر چیف کا بالاکوٹ ہلاکتوں کی تصدیق سے انکار

اسلام آباد۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے بھارتی وزیراعظم نے فضائی حملے کی کامیابی کو خود مشکوک بنانے،تینوں بھارتی مسلح افواج کے ترجمان کی بدحواسیوں کے بعد شکست خوردہ بھارتی فضائیہ کے سربراہ بریندر سنگھ دھانووا نے بالاکوٹ حملے میں ہلاکتوں کی تصدیق سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بالاکوٹ میں ہدف کو نشانہ بنایا، ہلاکتیں کتنی ہوئیں، کچھ معلوم نہیں، یہ حکومت بتائے گی۔

بھارتی فضائیہ چیف 6 روز بعد آئے لیکن میڈیا کے سوالوں کے جواب نہ دے پائے، کئی سوالات پر بریندر سنگھ کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا، میڈیا کے تابڑ توڑ سوالوں سے بچنے کے لئے ایئر چیف بریندر سنگھ دھانووا " نو مور کوسچنز" کی گونج میں دم دبا کر بھاگ نکلے، پاکستان پر ائیراسٹرائیک کے بھارتی حکومت کے دعوے پر ان کے اپنے سیاسی رہنماؤں نے ہی سوالات اٹھادیے ہیں جس کے باعث مودی سرکار کو شدید تنقید کا سامنا ہے جب کہ پاکستان کی جانب سے بھارتی پائلٹ کی رہائی کو دنیا بھر میں امن کے لیے خوش آئند اقدام قرار دیتے ہوئے سراہا جارہا ہے۔

پاکستان کی جانب سے بھارتی فوج کے دو جنگی جہاز مار گرانے اور پائلٹ کی گرفتاری کے 6دن بعد بھارتی فضائیہ کے سربراہ بریندر سنگھ دھانووا نے پیر کو نئی دہلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا ۔بھارتی فضائیہ کے سربراہ نے ابھی نندن کے ان فٹ ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے انہوں نے کہا فیصلہ تفصیلی طبی معائنے کے بعد کیا جائے گا کہ ابھی نندن جہاز اڑانے کے لئے فٹ ہے بھی یا نہیں۔

دوسری جانب امریکی اخبار نے اپنی رپورٹ میں بھارتی عسکری صلاحیت کی قلعی کھول کر رکھ دی اور کہا ہے کہ جنگ کی صورت میں بھارت کے پاس اپنے فوجیوں کو فراہم کرنے کے لیے صرف 10 دن کا اسلحہ ہے۔امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں پاک فضائیہ کے مقابلے میں بھارتی فضائیہ کی پسپائی کو شکست سے تعبیر کیا اور کہا کہ بھارتی فوج کی اہلیت تشویشناک حد تک متاثر ہے۔

اخبار نے سرکاری اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے لکھتا ہے کہ 'اگر جنگ چھڑ جاتی ہے تو بھارت اپنے فوجیوں کو صرف 10 دن کا اسلحہ فراہم کرسکتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوج کا 68 فیصد جنگی ساز و سامان اتنا قدیم ہے کہ ا4146ے باضابطہ طور پر ناقابل استعمال سمجھا جاتا ہے۔ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور بھارت کی فضائی حدود میں دونوں فوجوں کے طیاروں کی(طیاروں کا فضا میں لڑنا)بھارت کی عسکری صلاحیت اور بھارتی فوج کی کارکردگی کا امتحان تھا، جس میں پاکستان نے کامیابی سے بھارتی فضائیہ کے سوویت دور کا MiG21 طیارہ مار گرایا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوج کو لاحق چیلنجز کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں، گزشتہ 5 دہائی میں دونوں ممالک کے درمیان یہ پہلی فضائی جھڑپ تھی جو بھارتی فورسز کا امتحان تھا اور بھارت کو ایک ایسی فوج کے مقابلے میں پسپائی کا سامنا کرنا پڑا جو سائز میں آدھی اور جس کا دفاعی بجٹ بھارت کے مقابلے ایک چوتھائی ہے۔

ادھرپاکستان پر حملے سے متعلق بھارتی عوام کو گمراہ کرنے اور جھوٹے دعوے کرنے پر مودی کو اپنے ہی ملک میں سخت سوالات کا سامنا ہے۔کرناٹک کے وزیر پریانک کھرجے نے پاکستان پر ائیر اسٹرائیک کے بھارتی دعوے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں فضائی حملوں نے عوام کے درمیان شکوک و شبہات پیدا کردیے ہیں۔

آندھرا پردیش کے وزیراعلی چندرا بابو نائیڈو کا کہنا تھا کہ جو مودی کے خلاف بات کرتا ہے اس کے خلاف کیسز بنادیے جاتے ہیں۔اتر پردیش کی سابق وزیراعلی مایا وتی اور دلی کی سابق وزیراعلی و کانگریس رہنما شیلہ ڈکشٹ نے کہا کہ اس سب سے مودی نے سیاسی فوائد حاصل کرنے کی کوشش کی۔

اس کے علاوہ اپوزیشن اور شہریوں نے بالاکوٹ میں کامیابی کے دعووءں پر مودی سرکار سے ثبوت مانگے تو سابق اور موجودہ وزرا نے حالات و واقعات کو سازش قرار دینا شروع کردیاجبکہ بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے بیان پر اعتراض کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ کیا حکومت کو بھی اپنے مشن کی کامیابی پر شکوک و شبہات ہیں۔