30

گستاخانہ مواد کی اشاعت روکنے کا حکم

اسلام آباد۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے سوشل میڈیا پرگستاخانہ مواد سے متعلق کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے حکومت کوگستاخانہ مواد کی اشاعت روکنے کیلئے اقدامات کرنے کاحکم جاری کردیا۔ پیر کوجسٹس محسن اختر کیانی نے حکومت کو گستاخانہ مواد سے متعلق ماضی کے عدالتی فیصلوں پرعملدرآمد یقینی بنانے کاحکم دیا گیا۔جسٹس محسن اختر نے کہا کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی لاہورہائیکورٹ کے فیصلے پرعملدرآمد یقینی بنائے اور پی ٹی اے گستاخانہ مواد کے خلاف ایک جامع ضابطہ کار وضع کرے۔

گستاخانہ مواد والی ویب سائٹس اور پیجز کی نشاندہی کی جائیاورگستاخانہ موادکی نشاندہی کے بعد ویب سائٹس کیخلاف بلا تاخیر کارروائی بھی کی جائے۔فیصلے میں کہا گیا کہ گستاخانہ اورفحش موادکے سنگین فوجداری نتائج سے عوام کوآگاہ کرنیکاسائنسی طریقہ کاروضع کیاجائے۔مستقبل میں ایسے گستاخانہ مواد کی اشاعت روکنے کیلئے فوری اور بھرپور اقدامات کیے جائیں۔

عدالت نے ہالینڈ سے سفارتی اور اقتصادی تعلقات منقطع کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کیس نمٹا دیا ،عدالت کے مطابق تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائیگا۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے 26 فروری کو دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔