36

گلیات کے شہری شدید مشکلات سے دوچار

مری: رواں موسم سرما کے دوران ریکارڈ بارشوں اور برفباری کے باعث گلیات کی آبادی شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔

رواں موسم سرما کے دوران مری اورگلیات میں معمول سے بہت زیادہ برف باری ہوئی ہے، دسمبر میں شروع ہونے والی برف باری کا سلسلہ مارچ میں بھی جاری ہے، جس سے گزشتہ کئی سالہ ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا ہے اگرچہ زیادہ برف باری سے موسم گرما کے دوران زیر زمین پانی کی زخائر میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوگا جس سے پانی کی قلت کا مسئلہ بھی حل ہوگا اور یہ فصلوں کی بہتر پیداوار کے لئے بھی ثمر آور ثابت ہوگی لیکن گلیات کی لاکھوں کی آبادی گزشتہ ایک ماہ سے سخت مشکلات سے دوچار ہیں، اہم سڑکوں سمیت اکثر رابطہ سڑکیں بھی مسلسل بند ہیں جس سے دیہی علاقوں کا شہری علاقوں سے رابطہ بھی کٹ کررہ گیا ہے۔

گلیات میں خیبر پختونخوا کے حکومت کی غفلت اور نااہلی کے باعث سڑکوں سے برف کی صفائی کا کوئی انتظام موجود ہی نہیں ہے اور صرف پرائیویٹ ٹھیکدار اور اس کی ایک مشین کا سہارا لیا گیا ہے جب کہ اس کے مقابلے میں مری میں برف صفائی کے لئے 2 درجن سے زائد جدید مشینیں موجود ہیں، دیہی علاقوں میں اشیائے خور و نوش کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے لیکن گلیات کے عوام بڑی دلیری سے موسم کی سختیوں سے نبردآزما ہیں جب کہ گلیات کے بہادر جوانوں نے گزشتہ دنوں توحیدآباد کے قریب برف بڑے تودے تلے دبنے والے 5 سیاحوں کو اپنی جانوں پرکھیل کرکئی گھنٹوں کی مسلسل جدوجہد کے بعد ان کو زندہ نکالنے میں کامیاب ہوئے جہاں کوئی سرکاری امدادی ٹیم نہ پہنچ سکی تھی۔

سڑکیں بند ہونے کے باعث برفباری کے شوقین لاکھوں سیاح گلیات نہیں پہنچ سکے جس کی وجہ سے ایوبیہ، نتھیاگلی، ڈونگاگلی، کوزہ گلی اور خیرہ گلی سمیت گلیات کے کاروباری حلقوں کو بھی سخت معاشی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ خیبر پختونخوا حکومت کی ناقص منصوبہ بندی اور غلفت کے باعث گلیات گزشتہ دو ماہ کے دوران بیشتر وقت سڑکیں بند رہیں، مری ایبٹ آباد روڈ سمیت دیہی علاقوں کو ملانے والی سڑکوں کی بندش سے مقامی لوگ موسم سرما کے دوران اذیت ناک صورتحال سے دوچار رہیں جب کہ مریض، خواتین اور بچے بھی شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔

گلیات میں سڑکوں کی بندش کے باعث اس موسم سرما میں کاروباری سرگرمیاں بھی ٹھپ ہو کر رہ گئی ہیں گلیات کے عوام نے اس حکومتی نااہلی کو گلیات کے تفریح مقامات پرسیاحت کونقصان پہچانے کی منظم سازش قراردیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔