221

او آئی سی میں بھارتی شرکت تسلیم نہ کرنے کا اعلان

اسلام آباد۔ ارکان سینیٹ نے او آئی سی کے اجلاس میں بھارت کی شرکت کو کسی طور پر تسلیم نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس نے پاکستان کی طرف گندی آنکھ سے دیکھا ہم اس کی آنکھ نکال دیں گے، بھارت اور اس کے حواریوں کو پاکستان منہ توڑ جواب دے گا ،وقت آگیا ہے کہ بھارت کو دندان شکن جواب دیا جائے تا کہ اسے پتہ چلے کہ پاکستان کوئی ترنوالہ نہیں ہے،ہم سب 22کروڑ عوام کا ایک ہی نعرہ ہے کہ سب سے پہلے پاکستان ،ہم میں کوئی اختلاف نہیں ہم سب ایک ہی پیج پر ہیں ، اس ملک کی حفاظت کیلئے ہر ایک نے اپنا فرض ادا کرنا ہے، ہم پاکستانی پر امن اور ترقی پسند ہیں ، 22کروڑ عوام فوج کیساتھ ہے۔

مودی کی اپنی ذہنیت انتہا پسندی ہے ، بھارت کو کشمیر میں ناکامی کا سامنا ہے ، اپنی ناکامی کو چھپانے کیلئے بھارت نے دھمکیاں دینا شروع کی ہیں ، بھارت کو بے نقاب کرنے کیلئے پارلیمانی ڈپلومیسی کو بھی استعمال کیا جائے، کشمیر بھارت کے ہاتھ سے پھسل رہا ہے ، بھارت کو سفارتی محاذ پر بھی سخت ناکامی ہوئی ہے، اس خطے کا سب سے بڑا مجرم بھارت ہے، ان خیالات کا اظہار منگل کو سینیٹ میں قائد حزب اختلاف راجہ ظفرا لحق ، سینیٹر میاں رضا ربانی ، عبدالغفور حیدری ، سراج الحق ، فیصل جاوید ، میاں عتیق شیخ ، مشتاق احمد اور اشوک کمار نے کیا ۔سینیٹر عبدالغفور حیدری نے کہا کہ ہمیں اندازہ تھا نریندر مودی اپنی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے کوئی ایکشن کرے گا ۔

انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کے ایک ایک انچ کیلئے ہر پاکستانی نے قسم کھائی ہے کہ اس کا دفاع کریں گے ،نریندر مودی بھارت میں مسلمانوں کا قاتل ہے ، قوم کے دفاع کیلئے بچہ بچہ کھڑا ہے ،وقت آگیا ہے کہ بھارت کو دندان شکن جواب دیا جائے تا کہ اسے پتہ چلے کہ پاکستان کوئی ترنوالہ نہیں ہے،پاکستان ایٹمی صلاحیت کا حامل ملک ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کے دفاع کیلئے ہر18سال کے جوان کو فوجی ٹریننگ دی جائے تا کہ وہ مشکل وقت میں اپنے ملک کا دفاع کر سکے ۔قائد حزب اختلاف راجہ ظفر الحق نے کہا کہ یہ نازک اور اہم وقت ہے ، ہمارے ازلی دشمن نے جو حرکت کی ہے۔

اس سے جارحانہ اقدام ہو نہیں سکتا تھا ،اس ملک کی حفاظت کیلئے ہر ایک نے اپنا فرض ادا کرنا ہے ۔سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا کہ آج ایسا دن ہے جب لاکھ اختلافات کے باوجود پاکستان کی قوم کو اور پارلیمان کو ایک ایسا پیغام بھارت کو دینا ہے کہ پاکستانی قوم اپنے تمام تر سیاسی اختلافات کے باوجود بھارتی جارحیت اور بربریت کے سامنے ایک سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے بھارت نے تقسیم برصغیر سے پاکستان کے وجود کو تسلیم کرنے سے انکار کیا اور اس کی تمام تر پالیسیاں اس ضمن میں گامزن رہی ہیں۔ ہم یہ پیغام واضح طور پر دینا چاہتے ہیں کہ بھارت اور اس کے حواریوں کو پاکستان منہ توڑ جواب دے گا ، پاکستان کے عوام اس نازک وقت پر اپنی افواج کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ میاں رضا ربانی نے کہا کہ وزیر خارجہ نے پریس کانفرنس کی ہے وہ ایوان میں تشریف لاتے اور فیصلوں کا اعلان ایوان میں کرتے ، ہم ان فیصلوں کو اپناتے ہیں ۔

پاکستان پر بھارت نے کھلم کھلا جارحیت اور حملہ کیا ہے ،او آئی سی کو چاہیے کہ وہ بھارت کو دو ٹوک الفاظ میں کہے کہ آپ نے پاکستان پر حملہ کیا ہم آپ سے او آئی سی اجلاس میں شرکت کی دعوت واپس لیتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کو بے نقاب کرنے کیلئے پارلیمانی ڈپلومیسی کو بھی استعمال کیا جائے ۔سینیٹر میاں عتیق شیخ نے کہا کہ اس خطے کا سب سے بڑا مجرم بھارت ہے ، بھارت کو درخت آتنگ وادی نظر آتے ہیں ۔

آتنگ وادی ان کے اپنے اندر ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اگر وہ چھیڑیں گے تو بربادی انہی کی ہوگی ۔سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ ہندوستان نے جو رات کی تاریکی میں حملہ کیا وہ بزدلانہ اقدام ہے میں اس کی مذمت کرتا ہوں ، بھارت بے نقاب ہوچکا ہے ، ہم او آئی سی کے اجلاس میں بھارت کی شرکت کو کسی طور پر تسلیم نہیں کرینگے ، بھارتی جرنیلوں اور بھارتی میڈیا میں بھارتی عوام کو بیوقوف بنانے کا مقابلہ چل رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے سامنے 21کروڑ عوام سیسہ پلائی دیوار ہیں ۔سینیٹر خوش بخت شجاعت نے کہا کہ ہماری فوج نے نہایت جرات مندی سے بھارت کو منہ توڑ جواب دیا ، یہ فوج 22کروڑ کی فوج ہے ، امن کی بات کرنے سے کوئی ہمیں کمزور نہ سمجھے ۔سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ جب ہم سو رہے ہیں تو ہماری فوج جاگ رہی ہے ، آج یہاں سب یکجا اور یک زبان ہیں ،او آئی سی کے بانی رکن کے خلاف بھارت نے جارحیت کی ہے ،حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ بھارت کو بھرپور جواب دیا جائے گا ، حکومت میڈیا کو جائے وقوعہ پر لے کر جائیگی ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے امن کیلئے بہت کچھ کیا ہوا ہے۔

ہر سیاسی جماعت کو یکجا ہونا چاہیے ۔سینیٹر وسیم شہزاد نے کہا کہ کشمیر بھارت کے ہاتھ سے پھسل رہا ہے ، بھارت کو سفارتی محاذ پر بھی سخت ناکامی ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سب جمہوریت پسند لوگ ہیں اور تمام سیاسی جماعتیں آج ایک پیج پر ہیں ، ہم خطے میں امن چاہتے ہیں ، اگر پاکستان کی امن کی خواہش کو کمزور سمجھا جائے گا تو یہ بہت بڑی غلطی ہوگی ۔سینیٹر بہرہ مندتنگی نے کہا کہ آج 22کروڑ عوام پارلیمنٹ اور حکومت کی طرف دیکھ رہی ہے ،ہمیں نفرت اور ضد کی سیاست سے نکل کر ایک ٹیم کی شکل میں آگے بڑھنا چاہیے ۔

عوام اپنی فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ۔سینیٹر اشوک کمار نے کہا کہ میں بھارتی اقدام کی مذمت کرتا ہوں ، ہم سب 22کروڑ عوام کا ایک ہی نعرہ ہے کہ سب سے پہلے پاکستان ، ہم میں کوئی اختلاف نہیں ہم سب ایک ہی پیج پر ہیں ، جس نے پاکستان کی طرف گندی آنکھ سے دیکھا ہم اس کی آنکھ نکال دیں گے ، ہم پاکستانی پر امن اور ترقی پسند ہیں ، 22کروڑ عوام فوج کیساتھ ہے ۔

جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ مودی کی اپنی ذہنیت انتہا پسندی ہے اس نے ہمیشہ نفرت اور تعصب کی سیاست کی ہے ، بدقسمتی سے وہ شخص آج بھارت کا وزیراعظم ہے ، آج بھی اس کا فلسفہ نفرت کا ہے ۔ سراج الحق نے کہا کہ بھارت کو کشمیر میں ناکامی کا سامنا ہے ، پلوامہ کے واقعے کے بعد بھارت نے دنیا کے سامنے جھوٹ بولا، اپنی ناکامی کو چھپانے کیلئے بھارت نے دھمکیاں دینا شروع کی ہیں ، دنیا کی کوئی قوت ہمیں شکست نہیں دے سکتی۔